ایف آئی اے کااینٹی منی لانڈرنگ کے دائرہ اختیار کو صوبوں تک بڑھانے اورہنگامی بنیادوں پرکیس نمٹانے کیلئے سندھ میں خصوصی ونگ قائم کرنے کا فیصلہ

منی لانڈرنگ میں ملوث عناصرکے خلاف کارروائی کرنے کے لئے اسیپشل منی لانڈرنگ ڈیسک قائم کر دیا گیا

پیر 23 نومبر 2020 23:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2020ء) وفاقی حکومت کی ہدایت پرایف آئی اے نے اینٹی منی لانڈرنگ کے دائرہ اختیار کو صوبوں تک بڑھانے اورہنگامی بنیادوں پرکیس نمٹانے کے لیے سندھ میں خصوصی ونگ قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،منی لانڈرنگ میں ملوث عناصرکے خلاف کارروائی کرنے کے لئے اسیپشل منی لانڈرنگ ڈیسک قائم کر دیا گیاہے،پولیس ،رینجر کی مدد سے منی لانڈرنگ میں ملوث بڑے کرداروں اورسہولت کاروں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت گرے لسٹ سے نکلنے اوربین الاقوامی اعتراضات اورخدشات کے خاتمہ کے لیے اینٹی منی لانڈرنگ کے دائرہ کارکوصوبوں تک بڑھارہی ہے اورآئندہ چندروزمیں سندھ بھر میں ایف آئی نے منی لانڈرنگ کے خلاف اپنا کریک ڈان تیزکردے گی،صوبہ سندھ میں کرنسی ڈیلرز،پراپرٹی ڈیلرز،فلاحی اداروں،کاروباری سیاسی شخصیات بینکرز،جیولرز،بلڈرز کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہدکے باوجود کارروائی نہ ہونے کا وفاقی وزارت داخلہ نے سخت نوٹس لیا ہے اوروفاقی تحقیقاتی ادارے کومنی لانڈرنگ میں ملوث اداروں اورشخصیات کے خلاف کارروائی کا دائرہ سندھ بھر حیدر آباد، لاڑکانہ، میرپور خاص سکھرتک بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

معتمد ترین سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں منی لانڈرنگ میگا اسکینڈل کا حجم 1500 ارب روپے سے تجاوزہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ رقم کی غیرقانونی منتقلی میں مختلف غریب لوگوں کے اکانٹس سے اربوں روپے ٹرانسفر کیے جانے کے علاوہ سمندری اورزمینی راستے سے بھی رقم بیرون ملک منتقل کرنے کے شواہد مل گئے ہیں اوراس کارروائی میں حکومت سندھ کے تحت ترقیاتی کاموں کے ٹینڈرزحاصل کرنے والے بڑے ٹھیکداروں اورسرکاری افسران سابق اورموجودہ صوبائی وزراء کی سہولت کاری کے شواہد بھی ملے ہیں۔

علاوہ ازیں سیاسی رہنماں سرکاری افسران کے علاوہ تاجر،بینکرز اور بلڈرزکی جانب سے منی لانڈرنگ میں معاونت کی گئی ہے۔ابتدائی طورپرایف آئی اے نے منی لانڈرنگ میں ملوث اہم شخصیات اورضمانتوں پررہا ہونے والوں کے خلاف دوبارہ تحقیقات کرنے اورداخل دفترکیے گئے مقدمات کھولنے کافیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رقم مختلف ممالک بھیجنے کیلئے دبئی کی پانچ آف شور کمپنیزکے علاوہ غیر قانونی حوالہ ہنڈی کے ذریعہ کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں کی جائیداد کے بدلے دبئی امریکہ میں جائیداد کی خریدوفروخت کے مشکوک سودے کیے جانے کے شواہد ملے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں