ملک بھر کے علماء مشائخ نے درگاہوں اور خانقاہوں کی بندش کو مسترد کر دیا

بدھ 25 نومبر 2020 20:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) ملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے مجلس عاملہ کے اجلاس میں سندھ بھر میں محکمہ اوقاف کی جانب سے درگاہوں اور خانقاہوں کی بندش کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔اجلاس میں سکھر میں انتظامیہ کی جانب سے 17 مساجد شہید کرنے کے ا قدامات پر شدید احتجاج کیا گیا۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کور کمانڈر کانفرنس سے خطاب کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہوئے اسے قوم کی ترجمانی قرار دیا گیا ہے۔اجلاس میں وفاق المدارس کی جانب سے بغیر مشاورت کے مدرسے بند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے وفاق المدارس کے اعلان کی حمایت کرتے ہوئے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔علماء مشائخ فیڈریشن پاکستان کی مجلس عاملہ کا اجلاس زیر صدارت چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں محترمہ حاجرہ بی بی حقانی سجادہ نشیں دربار حقانیہ، پیر غلام غوث محی الدین جانی شاہ، پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری، امداد لاشاری، پروفیسر ڈاکٹر علامہ محمود عالم آسی خرم، پروفسر ڈاکٹر علامہ عبدالصمد نقشبندی، خلیفہ سید مسرور حسین ہاشمی خانی، خلیفہ افضل وارثی، خلیفہ مجتبیٰ حسنین حقانی، پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید احمد، مفتی فیض الہادی، پیر عبدالغنی سہروردی، سید معین الدین شاہ،پیر محمد احمد چشتی، صاحبزاہ کامران سرفراز چشتی، پیر غلام مدنی احمد مہران گورایا ایڈوکیٹ،ندیم شہزاد اور دیگر شریک تھے،اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی،داخلی اور خارجی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور ملک کے موجودہ حالات کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے ملک بھر کے علماء و مشائخ کی جانب سے گزشتہ روز کور کمانڈر زکانفرنس سے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کے خطاب کہ مکمل حمایت و تائید کا اعلان کرتے ہوئے اس خطاب کو قوم کی امنگوں اور خواہشات کا ترجمان قرار دیا ہے۔

اجلاس میں سندھ بھر میں کرونا کی آرمی درگاہوں اور ہر خانقاہوں کی بندش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شادی ہال،ٹھیٹرز،سینما،گروسری اسٹورز،مارکیٹں، شاپنگ مالز،ہوٹل ریسٹورنٹ جب کھلے ہیں تو پھر درگاہوں اور خانقہوں کی بندش چہ معنی دارد! درگاہ ہیں اور خانقاہیں تو امن و سلامتی کا ذریعہ ہیں جہاں پر عقیدت مند اور عوام آکر فیوض و برکات سے مستفید ہوتے ہیں،حکومت سندھ کے محکمہ اوقاف نے درگاہوں کی بندش کا نوٹیفکیشن علماء مشائخ کی مشاورت کے بغیر جاری کیا ہے جسے ملک بھر کے علماء و مشائخ کو مسترد کرتے ہیں،محکمہ اوقاف سندھ کی جانب سے درگاہ اور خانقاہوں کو بند کرکے عوام کو فیوض و برکات سے محروم کرنے کا عمل عوام کسی طور قبول نہیں کرتے لہذا ملک بھر کے علماء مشائخ مطالبہ کرتے ہیں کہ جیسے مارکیٹ بازار شادی ہالز ہوٹلز ایس او پی کے تحت کھل رہے ہیں ایسے ہی درگاہوں اور خان کو ایس او پی کے تحت کھلا رہنے دیا جائے تاکہ عوام اولیائکرام کے فیوض و برکات سے محروم نہ رہ سکیں، اجلاس میں سکھر میں انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات کی آڑ میں 17 مساجد شہید کرنے کے اقدامات پر احتجاج کرتے ہوئے کہا گیاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مساجد کی شہادت سے ایسا لگتا کہ انتظامیہ یہود و ہنود کے پروگرام پر عمل پیرا ہے ملک بھر کے علماء مشائخ اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعلی سندھ مساجد کو شہید کرنے کے واقعات کا سختی سے نوٹس لے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے تمام مساجد کی دوبارہ تعمیر کے احکامات دیتے ہوئے فنڈز فراہم کرنے کے اقدامات کریں، اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پھر ملک بھر کے علماء مشائخ بھرپور احتجاج پر مجبور ہوں گے، اجلاس میں علماء و مشائخ نے ملک بھر میں بڑھتی مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تبدیلی سرکار میں اشیاخوردونوش کی قیمیتوں میں اضافہ لمحہ فکریہ ہے، ہر چیز ہوشربا مہنگائی کی وجہ سے عوام کی پہنچ سے دور ہو گئی ہے جو ناکام انتظامی امور کا منہ بولتا ثبوت ہے لہذا ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت فوری طور پر عوام کو مہنگائی بیروزگاری اور بدامنی سے نجات دلانے کے لیے اقدامات کرے اگر حکومت مہنگائی بیروزگاری اور بدامنی پر قابو پانے میں بے بس ہے تو گھر چلی جائے۔

اجلاس کے آخر میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ مولانا خادم حسین رضوی،انجمن طلباء اسلام کے بانی مفتی جمیل احمدنعیمی، سینٹر سراج الحق کی والدہ اور نواز شریف کی والدہ،چوہدری انور عزیز سمیت گزشتہ دنوں وصال پانے والے تمام علماء و مشائخ کے درجات کی بلندی اور وطن عزیز کی سلامتی استحکام اور معاشی بدحالی سے نجات کے لئے دعا کی گئی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں