آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کی چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد شروع، 2010ء سے بھرتی ملازمین کی اسکروٹنی کیلئے پروفارما جاری کردیا گیا

ہفتہ 28 نومبر 2020 19:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2020ء) آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے 17 نومبر کو کراچی دھرنے کے نتیجے میں دی گئی چارٹر آف ڈیمانڈ کے اہم نکتے آن لائن ٹریژری سے تنخواہوں کی ادائیگی کے سلسلے میں حکومت سندھ کے لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ کے 24 نومبر کو جاری کردہ لیٹر کے تحت 2010 سے بھرتی کردہ ملازمین کی اسکروٹنی کیلئے پروفارما جاری کردیا گیا جس کے تحت 30 نومبر تک ان ملازمین کے نام، تاریخ تقرری، تقرری اگر اخبار اشتہار کے تحت کی گئی ہے تو تفصیل، اصل سروس بک، بینک اسٹیٹمنٹ، تقرر کرنے والی اتھارٹی کی تفصیل، اگر کسی دوسری کونسل سے تبادلہ کیا گیا ہے تو تفصیل، اگر کنٹریکٹ سے مستقل کیا گیا ہے تو تفصیل، موجودہ تعیناتی، اگر موجودہ تقرری شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے تحت ہے تو تفصیل، پہلی تنخواہ کی سلپ، اگر لوکل گورنمنٹ سے ویریفکیشن جاری کی گئی ہے تو اس کی تفصیل دینی ہوگی۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں تمام میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی، ٹائون کمیٹی، یونین کمیٹی اور یونین کونسل کے ساتھ ساتھ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کو بھی لیٹر نمبر 50A(LG)/6(84)/2020 بتاریخ 24 نومبر 2020 جاری کردیا گیا ہے جس کی کاپی ڈویژن سطح پر یونینز کو بھی بھیجی گئی ہے جو کہ ریجنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کے توسط سے دی جائے گی۔ آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے چیئرمین حافظ مشتاق کوریجو، صدر سید ذوالفقار شاہ، جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت، ڈپٹی جنرل سیکریٹریز I علی مردان شیخ، II قلندر بخش شاہانی، جوائنٹ سیکریٹری عبدالہادی مرکیانی نے لیٹر کے اجراء پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین کو کسی قسم کے منفی پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔

ریکارڈ کی طلبی آن لائن ٹریژری کے ذریعے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے کی گئی ہے۔ کسی بھی ملازم کو نکالنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ کوئی ملازم جو کہ باقاعدگی سے اپنی ڈیوٹی انجام دے کر تنخواہ لے رہا ہے اسے کسی صورت فارغ نہیں کیا جاسکتا۔ بیوروکریسی کوئی بھی ہتھکنڈہ استعمال کرلے ملازمین کی طاقت اور اتحاد سے ان سازشوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔ اور ان شاء اللہ اپنا حق تنخواہ بذریعہ ٹریژری آن لائن لے کر رہیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں