کورونا کے حفاظتی اقدامات کے تحت سندھ سولڈ ویسٹ میں 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیویٹ ملازمین سے کام لیا جائے، سید ذوالفقار شاہ

بایومیٹرک حاضری کا سلسلہ کورونا ایمرجنسی کے خاتمے تک مؤخر کیا جائے۔ ملازمین کورونا کا شکار ہورہے ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ نوٹس لیں

اتوار 29 نومبر 2020 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2020ء) میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس کے صدر سید ذوالفقار شاہ، جنرل سیکریٹری ملک نواز نے کہا ہے کہ کورونا کے حفاظتی اقدامات کے تحت صوبہ سندھ کے تمام دفاتر اور اداروں پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے اور 50 فیصد ملازمین سے گھر بیٹھے کام لیا جارہا ہے اور 50 فیصد کو دفتر اور فیلڈ میں طلب کیا جارہا ہے۔

لیکن سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں 100 فیصد حاضری بایومیٹرک سے لی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

جس سے روز بروز کورونا کے مرض میں ملازمین مبتلا ہورہے ہیں جس سے نئی قیمتی جانوں کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ غیر معیاری بایومیٹرک مشینوں سے حاضری کے باعث گزشتہ روز بلدیہ شرقی جمشید زون کے سب انسپکٹر ملک اعجاز کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا جس پر انہیں گھر میں قرنطین کردیا گیا۔

اسی طرح سینیٹری ورکرز بھی اس مرض میں تیزی سے مبتلا ہورہے ہیں لہٰذا حفاظتی اقدامات کے تحت بایومیٹرک حاضری کا سلسلہ کورونا ایمرجنسی کے خاتمے تک مؤخر کرتے ہوئے 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیویٹ کمپنی کے ملازمین سے کام لیا جائے اور 55 سال سے زائد کے تمام ملازمین کو گھر میں بٹھایا جائے۔ اس سلسلے میں چیف سیکریٹری سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں