ج*علماء مشائخ فیڈریشن کا پی ڈی ایم کے جلسے میں بھرپور شرکت کا اعلان

اتوار 29 نومبر 2020 21:45

۰کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 نومبر2020ء) ملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان نے ملتان میں PDMکو جلسے کی اجازت نہ دینے اور PDMکے کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدیدمذمت کرتے ہوئے جلسے کی بھرپور حمایت اور شرکت کا اعلان کیا ہے، علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے اجلاس میں اسٹیل مل کے ساڑھے چار ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومتی اقدام پر سخت احتجاج کرتے ہوئے ہزاروں خاندانوں کو بے روز گار کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کااجلاس جس کی صدارت مرکزی چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشیں دربار عالیہ بھیج پیر جٹا نے کی جبکہ اجلاس میں محترمہ حاجرہ بی بی حقانی سجادہ نشیں دربار حقانیہ، پیر غلام غوث محی الدین جانی شاہ، پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری،علامہ سید محسن کاظمی، پروفیسر ڈاکٹر علامہ محمود عالم آسی خرم، پروفسر ڈاکٹر علامہ عبدالصمد نقشبندی، خلیفہ سید مسرور حسین ہاشمی خانی، خلیفہ افضل وارثی، خلیفہ مجتبیٰ حسنین حقانی، پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید احمد، مفتی فیض الہادی، پیر عبدالغنی سہروردی، سید معین الدین شاہ،پیر محمد احمد چشتی، صاحبزاہ کامران سرفراز چشتی، پیر غلام مدنی،احمد مہران گورایا ایڈوکیٹ اور دیگر شریک تھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا کہ ریاست مدینہ دعویٰ کرکے سلیکٹیڈ حکمرانوں نے عوام کو بد عنوانی، بے روزگاری، مہنگائی، بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے تحفوں کے علاوہ کچھ نہیں دیا پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا ان حکمرانوں کے سیاہ کرتوت اسلام کے نام پر دھبہ بنتے جارہے ہیں جو کہ قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے ایک طرف تو حکومتی وزراء مختلف شہروں میں کرونا ء ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑے بڑے اجتماعات منعقد کررہے ہیں تو دوسری جانب کرونا کی آڑ میں PDMکو ملتان میں جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینا سراسر دوغلہ پن ہے جس کی ملک بھر کے علماء مشائخ بھرپور مذمت کرتے ہوئے PDMکے کارکنوں کی گرفتاریوں اور حکومتی تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے PDMکے جلسے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور ڈیڑھ سو سے زائد علماء مشائخ کیPDMکے جلسے میں بھرپور شرکت کا اعلان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نام نہاد حکمرانوں نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے عوام کے حقوق پر ڈاکے ڈالنا شروع کردیئے ہیں جس کا ثبوت اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین کی برطرفی ہے جس سے علماء مشائخ اورعوام میں شدید تشویش پھیل گئی ہے جبکہ حکومت PIAکے 7ہزار ملازمین کی برطرفی بھی کی گئی ہے علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان سمجھتی ہے کہ حکومت کے فیصلے کے خلاف وی،ایس، ایس اسکیم کے تحت7ہزار پی آئی اے لازمین کی بر طرفی ظالمانہ اقدام ہے جسکی علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان ناصرف پرزورمذمت کرتی ہے بلکہ سپریم کورٹ سے اپیل کرتی ہے کہ حکومتی غاصبانہ اقدام کے خلاف PIAاور اسٹیل مل کے ملازمین کی برطرفی کے خلاف سوموٹو ایکشن اٹھائے انہوں نے کہا کہ پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑنوکریاں دینے والی حکومت لوگوں کو بے گھر وبے روزگار کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ہے، جوکہ حکومتی بدنیتی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے منافع بخش اور ملکی استحکام کی ضمانت سمجھے جانے والے اداروں کو خسارے کا شکار بنانے کا مقصد ملک کو کمزوراور انہیں پرائیویٹائز کرنے کی گھناؤنی سازش ہے جسے کسی طور قبول نہیں کیا جاسکتا،اسٹیل مل ہویا پی آئی اے منافع بخش اداروں کی حیثیت سے ملک کو ترقی کی سیڑھی پر گامزن کرنے میں بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں جنہیں دانستہ طور پر حکومتی کرپشن اور نااہلی کی سبب نقصان دہ ادارہ ظاہر کیا جارہا ہے تا کہ ان اداروں کا بھی کے الیکٹرک جیسا حال کرکے لوگوں کا مزید بھرکس نکالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران ذاتی اسٹیل مل اور ائیرلائین چلائے تو کھربوں منافع اور وہ ہی حکمران کی حیثیت سے حکومتی ادارے کی ذمہ داری سنبھالے تو نقصان ہی نقصان،یہ کونسا انداز ہے،درحقیقت حکمران جب بزنس مین یا بزنس مین جب حکمران بن جاتا ہے تو ایسا ہی ہوتا ہے، آٹا80روپے کلواور چینی115پیاز 70،آلو 70روپے کلو اور دالیں اور دیگر اشیاء ضروریہ مہنگی ہوجاتی ہیں جبکہ عوام حکومتی بے حسی کا شکار بنے دکھائی دیتے ہیں اور ادارے بے بسی کی تصویر بنے تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں، جو کہ قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہے ایسے میں ضرورت ہے کہ مہنگائی، بیروزگاری بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ، بد امنی اور جعلی پولیس مقابلوں کے خلاف عوام اپنے حقوق کے لئے میدان عمل میں آئیں

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں