حکومت سندھ کے تنخواہوں کی بذریعہ ٹریژری ادائیگی کے سلسلے میں ریکارڈ کی طلبی معمول کی کارروائی ہے، حافظ مشتاق کوریج

کسی ملازم کو فارغ نہیں ہونے دیں گے، کس طرح شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو فارغ کیا جاسکتا ہے

پیر 30 نومبر 2020 23:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے چیئرمین حافظ مشتاق کوریجو (نوڈیرو)، صدر سید ذوالفقار شاہ (کراچی)، جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت (حیدرآباد)، نائب صدر عبالجلیل بلوچ (ٹنڈوالہ یار)، ڈپٹی جنرل سیکریٹریز (i) علی مردان شیخ (سکھر)، (ii) قلندر بخش شاہانی (لاڑکانہ)، جوائنٹ سیکریٹریز (i) عبدالہادی مرکیانی (رتوڈیرو)، (ii) غلام عباس سہاگ (دادو)، سیکریٹری اطلاعات حاجی عاشق علی زرداری (ٹنڈو الہ یار)، دانش قریشی (سکھر) اور آفس سیکریٹری شوکت علی دائودپوا نے کہا ہے کہ بلدیاتی ملازمین انتظامیہ کے منفی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔

انہوں نے آج کے اخبارات میں شائع ملازمین کو فارغ کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ کے محکمہ بلدیات کی جانب سے 2010 سے بھرتی ملازمین کا سروس ریکارڈ طلب کرنا معمول کی کارروائی ہے۔

(جاری ہے)

آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن بلدیاتی ملازمین کی ملازمتوں کے تحفظ کی امین ہے۔ کسی ملازم کو اس کی موجودگی میں فارغ نہیں کیا جاسکتا۔

گزشتہ روز سندھ کابینہ نے 1997 سے 2008 تک سیاسی بنیادوں پر ملازمین کو فارغ کرنے کے عمل کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان ملازمین کو متعلقہ محکموں سے رجوع کرنے کی ہدایت نوٹیفکیشن کے ذریعے کی ہے تو کس طرح شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو بلدیاتی اداروں سے فارغ کیا جاسکتا ہے۔ حکومت سندھ نے اگر دوہرا معیار اپنایا تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا۔ احتجاج کے ساتھ ساتھ عدالتوں سے بھی رجوع کیا جائے گا۔ بلدیاتی ملازمین دل جمعی سے اپنی خدمات جاری رکھیں اور کسی منفی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کسی ملازم کو فارغ نہیں ہونے دیں گے اور آن لائن ٹریژری کے ذریعے تنخواہوں کی ادائیگی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں