ٹیکسٹائل سیکٹر کو رعایتی نرخوں پر بجلی فراہمی کے اعلان پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے،پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کا مطالبہ

جمعہ 15 جنوری 2021 23:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2021ء) پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن ( پائما)کے سینئروائس چیئرمین حنیف لاکھانی اور وائس چیئرمین فرحان اشرفی نے وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹرکے لیے رعایتی بجلی ٹیرف سہولت کے اعلان پر عمل درآمدمیں مسلسل تاخیر پر شدیدتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو رعایتی نرخوں پر بجلی فراہمی کے اعلان پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور بجلی کی ڈسٹری بیوٹرز کمپنیوں باالخصوص کے الیکٹرک کو حکومتی نوٹیفیکیشن پرفوری عمل درآمد کا پابند بنانے کے لیے سختی سے ہدایات جاری کی جائیں تاکہ کرونا سے متاثرہ ملکی صنعتوں کو کسی حد تک ریلیف مل سکے اور وہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہوسکیں۔

(جاری ہے)

پائما کے ایک وفد نے اس ضمن میں سینئروائس چیئرمین حنیف لاکھانی اور وائس چیئرمین فرحان اشرفی کی قیادت میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر( سی ای او) مونس علوی سے ہیڈ آفس میں ملاقات کی۔وفد میں سابق مرکزی چیئرمین پائما خورشید اے شیخ، سینئر ممبر انور عزیز اور عارف لاکھانی شامل تھے جبکہ کے الیکٹرک کی جانب سے چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر عامر ضیاء، چیف فنانشل آفیسر محمد عامر غازیانی، ڈائریکٹر ایکسٹرنل افیئرز اسمر نعیم، ڈائریکٹر نیو کنکشن کامران اختر ہاشمی بھی اجلاس میں شریک تھے۔

پائما کے سینئروائس چیئرمین حنیف لاکھانی اور وائس چیئرمین فرحان اشرفی نے مونس علوی سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو حکومت کے اعلان کردہ رعایتی ٹیرف کی سہولت نہ دینے کی وجوہات دریافت کرتے ہوئے کہاکہ کرونا وبا کی وجہ سے صنعتیں شدید مالی بحران کا شکار ہیں لہٰذا کے الیکٹرک کو حکومتی احکامات پر فوری عمل درآمد یقینی بنانا چاہیے تاکہ ملکی صنعتوں اور برآمدات کو فروغ دینے کے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کی تکمیل کو ممکن بنایا جاسکے۔

انہوںنے کاروباری مقام پر ایک سے زائد بجلی کے کنکشن اور بلوں پر نام کی تبدیلی کی بھی درخواست کی۔کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے پائما کے تحفظات کے جواب میں کہاکہ کے وفاقی حکومت نے سیلز ٹیکس جنرل آرڈر(ایس ٹی جی او) میں شامل صفر ریٹیڈ ممبرزکو رعایتی ٹیرف سہولت فراہم کرنے کا نوٹیفیکیشن تو جاری کیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ کب سے اور کتنی مدت تک یہ سہولت فراہم کی جانی ہے اس حوالے سے کے الیکٹرک نے وفاقی حکومت کو 2خطوط بھی ارسال کیے ہیں جس کی تاحال وضاحت نہیں کی گئی ۔

پائما کے وفد کی جانب سے کاروباری مقام پر ایک سے زائد بجلی کے میٹرز کی تنصیب کے مطالبے پر کے الیکٹرک کے سی ای او نے یہ یقین دہانی کروائی کہ اس ضمن میں پائما کے ممبرز ایسوسی ایشن کے توسط سے رابطہ کرسکتے ہیں تاکہ انہیں ایک سے زائد بجلی کے کنکشن فراہم کیے جاسکیں نیز انہوں نے بجلی بلوں پر نام کی تبدیلی کی سہولت دینے پر بھی آمادگی کا اظہار کیا۔

کے الیکٹرک افسران نے اس موقع پر پائما کے وفد سے کہاکہ اگر وہ ہر میٹر کے لیے سیلز ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی سہولیات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو سیلز ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کو ایف بی آر سے مستثنیٰ کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا جسے کے الیکٹرک میں فراہم کرنے کے بعد اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ کے الیکٹرک افسران نے پائما ممبرز کو درپیش دیگر مسائل کو حل کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی جس کے لیے انہیں آئی بی سی سے رابطہ کرنے کا کہا گیا نیزکے الیکٹرک اور پائما کے نمائندوں کے درمیان سہ ماہی ملاقات پر بھی اتفاق کیا گیا

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں