محکمہ صحت کی جانب سے وعدے کے باوجود 90فیصدمطالبات پر عمل نہ ہونے کے خلاف سول اسپتال کراچی کے ینگ داکٹرز کا احتجاج

محکمہ صحت نے فوری نوٹس نہ لیا تو احتجاج کادائرہ سندھ تک وسیع کر دیا جائے گا،مقررین

ہفتہ 16 جنوری 2021 23:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2021ء) محکمہ صحت کی جانب سے وعدے کے باوجود 90فیصدمطالبات پر عمل نہ ہونے کے خلاف ہفتہ کو سول اسپتال کراچی کے ینگ داکٹرز نے احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اگر محکمہ صحت نے انکے احتجاج کا فوری نوٹس نہ لیا تو احتجاج کادائرہ سندھ تک وسیع کر دیا جائے گا۔ ہفتہ کو ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تحت ڈاکٹروں نے احتجاج کیا اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ کے نائب صدر وارث جاکھرانی ،ینگ ڈاکٹرز سول اسپتال کے صدر اعظم کمبوہ،جنرل سیکریٹری ذیشان قریشی اور دیگر بھی موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت نی24گھنٹے سرکاری اسپتال کو چلانے والے ڈاکٹر ایچ اوز اور پی جیز کووعدے کے باوجود بڑھائے گئے واجبات دو سال سے ادا نہیں کئے جبکہ مطالبات کے حق میں دوران احتجاج کئے گئے وعدے پر90فیصد مطالبات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو رسک الاؤنس بھی نہیں دیا جا رہاکورونا وائرس کے دوران ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں کی زندگیاں خطرے میں ہیں جبکہ ڈاکٹروں کو سیکیورٹی بل تاحال مہیا نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سول اسپتا ل کا یہ احتجاج ابتداء ہے اگر محکمہ صحت نے وعدے پر عمل نہیں کیا کراچی کے دوسرے سرکاری اسپتالوں میں بھی احتجاج کیا جائے گا بعد ازاں سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ،انہوں نے کہا کہ سیکریٹری صحت نے اپنے دفتر میں ڈاکٹروں،اسٹاف اور پیرا میڈیکس کے داخلے پر پابندی لگارکھی ہے جس کی وجہ سے ینگ ڈاکٹروں کیلئے مشکلات پیدا ہو رہی ہے اور ان کے تمام امور التواء کا شکار ہیں

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں