ڈاکٹر ماہا مبینہ خودکشی کیس، 2ملزمان ڈی این اے نمونے دینے سے گریزاں

پیر 18 جنوری 2021 19:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2021ء) ڈاکٹر ماہا مبینہ خودکشی کیس میں تفتیشی افسر نے بتایا کہ 2ملزمان ڈی این اے نمونیدینے سے گریزاں ہیں، جس کے بعد عدالت نے تفتیشی افسر سے 5 دن میں حتمی چالان طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ماہا مبینہ خودکشی کیس سے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبروسماعت ہوئی ، تفتیشی افسر نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی ، جس میں بتایا گیا کہ کیس کے 2ملزمان ڈی این اے نمونے دینے سے گریزاں ہیں، کیس کی تفتیش تاحال مکمل نہیں ہوسکی حتمی چالان کیلیے مہلت دی جائے۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے 5 دن میں حتمی چالان طلب کرلیا، تفتیشی افسر نے بیان میں کہا کہ کیس میں 2ملزمان کا تاحال ڈی این اے نہ ہو سکا، ملزمان کا ڈی این اے کرانے کا بعد حتمی چالان پیش کریں گے، ملزمان کو ڈی این اے نمونیدینے کے احکامات دیے جائیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے دسمبر 2020 میں مبینہ طور پر خود کشی کرنے والے ڈاکٹر ماہا کیس میں حقائق جاننے کے لئے میرپور خاص میں ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کی گئی، میڈیکل بورڈ نے ڈاکٹر ماہا کا پوسٹ مارٹم کیا۔

تفتیشی حکام نے کیس کو نئے رخ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ خود کشی سے پہلے ڈاکٹر ماہا سے مبینہ طور پر زیادتی کی گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ایک مرد کے ڈی این اے کا پتہ لگایا گیا ہے، اسی تناظر میں حکام نے کیس میں گرفتار سات ملزمان کا ڈی این اے لینے کا فیصلہ کیا، دو ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی لیا جاچکا ہے تاہم ڈاکٹر جنید نے ڈی این اے سیمپل نہیں دیا ہے۔

تفتیشی حکام کے مطابق جنید و دیگر ملزمان کے ڈی این اے سیمپل کیلئے عدالت کو خط لکھیں گے، ملزمان کے ڈی این اے کرانے کے بعد حتمی چالان جمع کرانا ہوگا اور ملزمان کیخلاف مقدمے میں زیادتی کے سیکشن رپورٹ کیبعد شامل کئے جائیں گے۔خیال رہے 18 اگست کو ڈاکٹر ماہا شاہ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کی، انہیں زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں