کوٹہ سسٹم کیس، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کمنٹس جمع نہ کرا سکے

عدالت نے دوبارہ نوٹس جاری کر کے کمنٹس جمع کرانے کے لئے تین ہفتوں کی مہلت دے دی

پیر 18 جنوری 2021 20:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2021ء) سندھ ہائی کورٹ میں پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور کی جانب سے پاکستان میںنا انصافی پر مبنی کوٹہ سسٹم کے خلاف دائر آئینی درخواست کے بارے میں حکومتی موقف کے لئے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کمنٹس جمع نہ کرا سکے ،عدالت نے ایک بار پھر نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔

یہ سندھ حکومت کی اہم ترین مسئلہ سے چشم پوشی اوربدترین ناکامی ہے۔ CP-1906/20کیس کی سماعت جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس عدنان الکریم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ واضح رہے کہ گذشتہ سماعت میں معزز عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کوکمنٹس جمع کرانے کا نوٹس جاری کیا تھا۔

(جاری ہے)

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 1973 میں منظور ہونے والے دستور کے آرٹیکل 27 (1) کے تحت سرکاری ملازمتوں میں ملک بھر کے عوام کی نمائندگی کے لئے سندھ میں دیہی و شہری بنیادوں پر کوٹہ سسٹم متعارف کرایا گیا تھا۔

جس کی مدت کئی بار توسیع کے بعد ختم ہو نے کے باوجود اس ناانصافی پر مبنی کوٹہ سسٹم کے تحت تقرریوں کا سلسلہ جا ری ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے کوٹہ سسٹم کے نفا ذ میں توسیع کا فیصلہ، انصاف کا خون ہے۔ مذکورہ دلائل کی حمایت میںپاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے 29.09.2020کے ریکارڈ بیان کے ساتھ کئی یادداشتوں اور اطلاعات کی کاپیاں بھی منسلک کی ہیں۔

اس موقعہ پر میڈیا چوک پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاسبان کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا کہ پی پی پی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی کے بعداب پی ٹی آئی کی حکومت بھی کوٹہ سسٹم کے فروغ کی ذمہ دار ہے۔ کوٹہ سسٹم میرٹ کا قتل عام ہے جس نے اصل حقدار کو روزگار سے محروم کر رکھا ہے۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی نے اس ظالمانہ سسٹم کے خاتمہ کے لئے نہ صرف آواز بلند کی ہے بلکہ عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔

آج پی پی پی، ایم کیو ایم اورجماعت اسلامی کا کوٹہ سسٹم کے خلاف آواز بلند کرنا محض ایک ڈرامہ ہے۔ یہ تمام سیاسی جماعتیں ستر سالوں سے سورہی تھیں جو اب پاسبان کی قانونی جدو جہد کے بعد جاگ اٹھی ہیں اور زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہیں۔ اداروں کو کرپشن ، وڈیرہ شاہی اور لٹیرا شاہی سے نجات دلانے کے لئے کوٹہ سسٹم کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں