سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی، پولیس نے کریک مرینہ میں خریدوفروخت بند کرا دی

بدھ 20 جنوری 2021 22:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2021ء) تعمیراتی منصوبے کریک مرینہ کے مالکان کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی، پابندی کے باوجود منصوبے کی فروخت شروع کرنے پر پولیس کا ایکشن، پروجیکٹ سائٹ پر منعقد ہونے والے سیلز ایونٹ کو رکوا دیا۔ کریک مرینہ پروجیکٹ انتظامیہ کے خلاف رپورٹ درج کردی گئی۔ پروجیکٹ کے سی ای او شہزاد نسیم کے خلاف فراڈ اور چیک باونس کی ایف آئی آر پہلے سے ہی درج ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے سول سوٹ میں کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 8 میں مائن ہارٹ سنگاپور کی جانب سے تعمیر کیے گئے کریک مرینہ منصوبے کی خریدو فرخت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ تاہم منصوبے کے مالکان نے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے پروجیکٹ سائٹ پر منصوبے کی خریدوفروخت شروع کر دی تھی۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں کریک مرینہ پروجیکٹ کے سیلز ایونٹس بھی منعقد کیے جارہے تھے۔

گزشتہ روز شکایت پر درخشاں پولیس ایکشن میں آگئی اور عدالتی احکامات کی تعمیل میں منصوبے پر جاری سیلز ایونٹ رکوا دیا۔ اس ایونٹ میں کریک مرینہ انتظامیہ نے درجنوں شہریوں کو منصوبے کی فروخت کے لیے مدعو کیا ہوا تھا۔ پولیس کی کارروائی دیکھ کر شہری پروجیکٹ انتظامیہ پر برس پڑے۔ اس موقع پر منصوبے کے متعدد متاثرین بھی موجود تھے جن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس منصوبے کو اچھا سمجھ کر اپنی زندگی کی جمع پونجی لگا دی لیکن اب ان کا سرمایہ انہیں اپنی آنکھوں کے سامنے ڈوبتا نظر آرہا ہے۔

اس دوران متاثرہ خریداروں اور پروجیکٹ انتظامیہ کے درمیان متعدد بار تلخ کلامی بھی ہوئی۔ کچھ فریقین کی جانب سے درخشاں تھانہ میں رپورٹ بھی درج کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پروجیکٹ کے سی ای او شہزاد نسیم کے خلاف فراڈ اور چیک باونس کی ایف آئی آر پہلے سے ہی درج ہے۔ عدالت نے سی ای او کو کریک مرینہ پروجیکٹ کی خرید و فروخت سے روک رکھا ہے لیکن انتظامیہ عدالتی احکامات ماننے سے انکاری ہے اور فلیٹس کی خریدو فروخت جاری رکھی ہوئی ہے۔

فریقین کے مطابق کریک مرینہ پروجیکٹ میں انتظامیہ نے غلط بیانی کر کے بہت سے لوگوں کا سرمایہ لگوا دیا ہے اور بہت سے لوگوں کو اس میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جارہی ہے۔ پروجیکٹ بغیر کسی منظوری کے تعمیر ہونے سے لوگوں کا سرمایہ ڈوبنے کا اندیشہ ہے، سرمایہ کار اس پروجیکٹ سے محتاط رہیں۔ اس سلسلے میں فریقین نے عوام کو محتاط رہنے کے لیے اخبارات میں پبلک نوٹس بھی شائع کرائے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں