حافظ نعیم الرحمن کی پاکستان اسٹیل ملازمین کے احتجاجی دھرنے میں شرکت و اظہار یکجہتی

اسٹیل مل پاکستان کا سب سے بڑا فولاد ساز ادارہ ہے اسے کسی صورت فروخت نہیں ہونے دیں گے ،ملازمین سے چھت چھینی جا رہی ہے وفاقی حکومت ملازمین کو ادائیگی کا جھوٹا پروپیگنڈہ بند کرے،چیف جسٹس سوموٹو ایکشن لیں ،حافظ نعیم الرحمن کی اپیل سینیٹر سراج الحق نے ملازمین سے اظہار یکجہتی ، حقوق دلوانے کے لیے سینیٹ میں ،سید عبد الرشید نے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہیں

بدھ 20 جنوری 2021 23:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2021ء) پاکستان اسٹیل سے 4500ملازمین کی جبری برطرفیوں ، ادارے کی بندش ، تباہی و بربادی کے خلاف پاکستان اسٹیل کے چیئر مین کی رہائش گاہ کے باہر جاری دھرنے میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شرکت کی ۔ ملازمین سے اظہار یکجہتی کیا اور اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ اسٹیل مل پاکستان کا سب سے بڑا فولاد ساز ادارہ ہے اسے کسی صورت فروخت نہیں ہونے دیں گے ۔

وزیر اعظم نے حکومت میں آنے سے قبل بڑے دھڑلے سے 50لاکھ گھر اور 1کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو نہ صرف بے روزگار کیا جا رہا ہے بلکہ ان کے سروں سے چھت چھینی جا رہی ہے ۔ ملک میں تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے سب سے زیادہ مزدوروں کا استحصال کیا ہے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی مظلوم مزدوروں کے ساتھ ہے ہم دشمنوں کے عزائم کو کسی صورت پورا نہیں ہونے دیں گے۔

وفاقی حکومت اسٹیل ملازمین کو 23 لاکھ روپے کی ادائیگی کا جھوٹا پروپیگنڈہ بند کرے۔ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ پاکستان اسٹیل کی بحالی کے لیے سوموٹو ایکشن لیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ملازمین سے اظہار یکجہتی اور حقوق دلوانے کے لیے سینیٹ میں جبکہ رکن صوبائی اسمبلی سید عبد الرشید نے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہیں ۔

دھرنے میں پاکستان اسٹیل لیبر یونین (پاسلو) کے صدر اور کنونیئر ایکشن کمیٹی عاصم بھٹی ، جنرل سیکریٹری حیدر گبول، سینئر نائب صدر ظفر خان،جوائنٹ سیکریٹری نعمان شاہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ دھرنے میں بچے ، بوڑھے جوان ، خواتین بڑی تعداد میں موجود تھیں۔ حافظ نعیم الرحمن کے مظاہرے میں شرکت کے موقع پر بچیوں نے انہیں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور مظاہرین نے اسٹیل مل انتظامیہ اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمران خسارے کا جواز بنا کر پاکستان اسٹیل کو بند اور ملازمین کو فارغ کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف عالم یہ ہے کہ کے الیکٹرک جیسے عوام دشمن ادارے کے لیے وزیر اعظم کے مشیر خاص تابش گوہر اور ندیم بابرنے 27ارب روپے کے واجبات کی معافی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ ہم سوال کرتے ہیں کہ اگر یہ وزراء کے الیکٹرک کے واجبات معاف کروانے کی کوشش کر رہے ہیں تو پاکستان اسٹیل کو بحال کروانے کی کوشش کیوں نہیں کرتے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے پیپلز پارٹی کی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اب تک صرف اعلانات اور بیانات سے کام چلا رہی ہے ، حالانکہ اس وقت عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پی ٹی آئی کے 14ایم این اے اور 21ایم پی ایز ہیں ، ڈھائی سال گزر گئے انہوں نے کچھ نہیں کیا ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں