پی ایس 88ملیر :انتخابی ضابطہ اخلاق کے متعلق اہم اجلاس

سیاسی جماعتیں اور اُمیدوار پُرامن اور شفاف الیکشن کرانے میں الیکشن کمیشن سے تعاون کریں،صوبائی الیکشن کمشنر

جمعہ 22 جنوری 2021 18:18

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2021ء) صوبائی الیکشن کمشنر سندھ جناب اعجاز انور چوہان کی زیر صدارت انتخابی ضابطہ اخلاق کے متعلق ایک اہم اجلاس ریٹرننگ آفیسر پی ایس 88 ملیر۔IIکے دفتر میں منعقد ہوا۔ اِس اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر/ ریٹرننگ آفیسر پی ایس 88ملیر۔II/ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر/ مانیٹرنگ افسران/ ڈپٹی کمشنر ملیر/ ایس ایس پی ملیر اور انتخاب میں حصہ لینے والے اُمیدواران نے شرکت کی۔

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے اُمیدواران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور اُمیدوار پُرامن اور شفاف الیکشن کرانے میں الیکشن کمیشن سے تعاون کریں اور ضابطہ اخلاق کی مکمل پابندی اور پاس داری کو یقینی بنائیں۔ جیسا کہ ضابطہ اخلاق کے مطابق دوران رابطہ مہم کسی بھی اُمیدوار پر ذاتیات کے متعلق بیانات سے اجتناب برتا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوامی جلسوں اور جلوسوں میں اپنے پولنگ کے دن کسی بھی قسم کے ہتھیار اور آتشیں اسلحہ کو لے جانے یا ان کی نمائش کرنے پر مکمل طور پر پابندی ہوگی۔

یہ پابندی ریٹرننگ افسر کی طرف سے حتمی نتائج مرتب کرنے کے 24گھنٹے بعد تک برقرار رہے گی اور اس سلسلے میں تمام سرکاری قواعد کی سختی سے پابندی کی جائے گی۔ اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائے گی۔ واضح رہے کہ یہ شرط سیاسی جماعتوں کے قائدین یا اُمیدواروں کی حفاظت پر معمور افراد پر لاگو نہ ہوگی تاہم ایسے افراد کے پاس اسلحہ لے جانے کا موثر لائسنس اور متعلقہ حکام سے جاری کردہ اجازت نامہ موجود ہوگا۔

صدر مملکت، وزیراعظم، سینٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین، کسی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر، وفاقی وزراء، وزرائے مملکت، گورنرز وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزراء اور وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے مشیران کسی بھی صورت میں انتخابی مہم میں حصہ نہیں لینگے۔ پولنگ بند ہونے کے بعد رات 12بجے سے 48گھنٹے قبل کے عرصہ میں کسی بھی حلقہ میں جلسہ منعقد کرنے یا اس میں شرکت کرنے یا جلوس نکالنے یا جلوس میں شرکت کرنے پر مکمل پابندی ہوگی اور اسی طرح انتخابی مہم ہر لحاظ سے مذکورہ وقت سے پہلے ختم ہوجائے گی۔

اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائیگی۔ کوئی سیاسی جماعت یا شخص ذیل میں دیئے گئے الیکشن کمیشن کے منظور شدہ سائز سے بڑے پوسٹر، ہینڈبل، پمفلٹس، لیفلیٹس، بینرز اور پورٹریٹس لگائے گا اور نہ ہی تقسیم کرے گا۔ ہورڈنگز، بل بورڈز دیواروں پر لکھائی اور کسی بھی سائز کے پینا فلیکس پر مکمل طور پر پابندی ہوگی۔ اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائے گی۔

کسی سیاسی جماعت کی طرف سے لگائے گئے پوسٹرز، پورٹریٹس اور بینرز کسی دوسری جماعت کے کارکن نہ ہٹائیں گے اور نہ ہی کسی دوسری سیاسی جماعت کے کارکنوں کو ہینڈ بل اور کتابچے تقسیم کرنے سے روکیں گے۔ اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائے گی۔ متعلقہ مقامی حکومت یا حکام سے تحریری اجازت نامہ حاصل کیے بغیر اور اس کیلئے مقررہ فیس یا اخراجات کی ادائیگی کے بغیر کوئی بھی شخص یا سیاسی جماعت یا کوئی انتخابی امیدوار اور اس کے حمایتی کسی سرکاری عمارت یا املاک پر اپنی جماعت کا جھنڈا نہیں لگائیں/لہرائیں گے۔

کوئی سیاسی جماعت یا امیدوار اپنے کسی حمایتی کو کسی نجی زمین، عمارت یا چار دیواری پر مالک کی اجازت کے بغیر جھنڈے لگانے، نوٹس چسپاں کرنے وغیرہ کی اجازت نہیں دینگے۔ دیگر سیاسی جماعتوں اور مخالف امیدواروں پر تنقید کو صرف ان کی پالیسیوں اور پروگراموں، ماضی کے ریکارڈ اور ان کے کام تک ہی محدود رکھا جائیگا۔ سیاسی جماعتیں اور امیدواران دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں یا کارکنوں کی نجی زندگی کے کسی ایسے پہلو پر تنقید کرنے سے اجتناب کریں گے جس کا عوامی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہ ہو۔

ایسی تنقید سے پرہیز کیا جائے گا جس کی بنیاد غیر مصدقہ الزامات یا حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر ہو۔ سیاسی جماعتیں، انتخابی امیدواران اور الیکشن ایجنٹ کو بیلٹ پیپر پر نشان لگانے اور ووٹ ڈالنے کے بارے میں ووٹرز کی تعلیم کیلئے ایک جامع حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے اور ووٹر کو آگاہ کرنا چاہیے کہ ووٹ ڈالتے وقت ووٹ کی راز دارزی کو برقرار رکھا جائے۔

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے کہا کہ محترم چیف الیکشن کمشنر محمد جلال سکندر سلطان راجہ کی واضح ہدایات کے مطابق الیکشن کمیشن تمام اُمیدواروں کیلئے یکساں پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ضابطہ اخلاق کی کسی بھی دفعہ کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، بصورت دیگر کوئی بھی سیاسی جماعت ہو یا اُمیدوار کسی بھی دفعہ کی خلاف ورزی پر مجوزہ قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اِس ضمن کوئی بھی قانون سے مبرا نہیں ہوگا۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ پولنگ کے دن کسی بھی شخص کو پُرامن انتخاب میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور گڑ بڑ کرکرنیوالوں کے خلاف قانون کے مطابق بلاتفریق سخت کارروائی کی جائیگی۔ ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانے کیلئے الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر اور مانیٹرنگ افسران کا تقرر کیا ہے جوکہ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں