گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے پہلی ورچوئل پاش پرنسپلز کانفرنس سائوتھ ایشیاء نارتھ 2021کا انعقاد

جمعرات 28 جنوری 2021 19:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2021ء) گوئٹے انسٹی ٹیوٹ نے پہلی ورچوئل پاش پرنسپلز کانفرنس ساؤتھ ایشیاء نارتھ 2021 کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس کانفرنس کا موضوع تدریس سے متعلق جرمن طریقوں کو اجاگر کرنا تھا۔ اس تین روزہ کانفرنس کا آغاز 22 جنوری کو ہوا۔ اس کانفرنس کا مقصد یہ تھا کہ ناردرن ساؤتھ ایشین ریجن میں پاش سے وابستہ اسکولوں (PASCH Schools)کے پرنسپلز کو اکھٹا کیا جائے ، جنہیں گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔

پاش (PASCH) کا بنیادی مطلب یہ ہے کہ اسکولز، مستقبل کے لئے شراکت (Schools: Partners for the Future)ہیں۔ اس اقدام کے لئے گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے پاکستان کے بعض بڑے شہروں میں صف اول کے اسکولوں سے اشتراک کیا گیا ہے۔ اس پہلی ورچوئل کانفرنس میں پاش سے وابستہ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور راولپنڈی کے اسکول پرنسپلز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس تین روزہ کانفرنس کے دوران پاش اقدام (PASCH initiative) اور اسکے اہداف پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور 400جنوبی ایشیاء کے اسکول پرنسپلز کے ساتھ مل کر طالب علموں سے متعلق پہلوؤں کو گفتگو کی گئی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاش ہیڈ آف ساؤتھ ایشیاء محترمہ ویرونیکا ترنزنسکاجا (Veronika Taranzinskaja)نے کہا، "یہ کانفرنس تعلیمی مسائل اور لائحہ عمل کو اکھٹا کرنے کے لئے منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس کے ڈیجیٹل انعقاد سے اگرچہ لوگوں کو عملی شرکت کا موقع نہیں ملا لیکن ہم پاکستان، ایران، بنگلہ دیش، نیپال اور بھارت میں پرنسپلز اور انکے نمائندوں کے مابین رابطے پیدا کرنے میں کامیاب رہے۔

" اس کانفرنس کے پہلے روز ڈاکٹر برتھولڈ فرانکی نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا جو ریجنل انسٹی ٹیوٹ نئی دہلی کے ڈائریکٹر اور ہیڈ آف ساؤتھ ایشیاء ریجن ہیں۔ ان کے ہمراہ گوئٹے انسٹی ٹیوٹ میونخ کے ہیڈ آف لینگویج ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر کرسٹوف ویلڈیوز بھی موجود تھے۔ پاش اقدام کے بنیادی اہداف میں طالب علموں کے مابین ثقافتی میل جول پیدا کرنے کے لئے جرمنی سے متعلق مثبت آراء اور دلچسپی ، نوجوانوں میں جرمن زبان سیکھنے کی حوصلہ افزائی، کثیر الثقافتی آگہی پیدا کرنا ہے۔

اس سلسلے میں پاش منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر ان اسکولوں کے پرنسپلز کو جرمنی میں قیام ، تعلیم کے حصول اور کام سے متعلق معلومات بھی فراہم کی گئیں جبکہ یہ بات بھی انہیں بتائی گئی کہ جنوبی ایشیاء سے پیشہ ورانہ مہارت رکھنے والے گریجویٹس بھی اپرنٹس شپ سے متعلق مدد حاصل کرسکتے ہیں ۔ کانفرنس کے دوسرے روز اسکول پرنسپلز نے روزمرہ اسکول لائف میں موجودہ تعلیمی موضوعات پر اظہار خیال کیا۔

اس موقع پر المنائی نیٹ ورک کے قیام ، نئی دنیا میں سیکھنا اور آن لائن لرننگ میں کلاس روم مینجمنٹ کے موضوعات پر گفتگو نہایت کارآمد رہی۔ ڈاکٹر اسٹین میٹز نے وضاحت کی کہ پاش اسکولوں میں ایس ٹی ای ایم (STEM)کلبز میں تکنیکی لینگویج کو کس طرح سے فروغ دیا جائے۔ یہ موضوع جنوبی ایشیا کے ہائی اسکول گریجویٹس کے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ بیشتر گریجویٹس تعلیم کے لئے جرمنی کا انتخاب اور ایس ٹی ای ایم (STEM)سے متعلق موضوعات منتخب کرتے ہیں۔ اس پروگرام کے دوران دلچسپ جرمن طریقوں کے موضوع پر ایک پرمزاح ورکشاپ بھی منعقد ہوئی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں