تجاوزات ختم کرکے لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین الاٹیز کے حوالے کی جائے ،محمود حامد

17 سال کی تاخیر کے بعد اب مزید تاخیر برداشت نہیں چیف جسٹس کے احکامات پر عمل کیا جائے،ایوب خان

پیر 1 مارچ 2021 23:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2021ء) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر اور کراچی چیمبر آف کامرس کی پرووینشنل اینڈ لوکل ٹیکس کمیٹی کے سینئر وائس چیئرمین محمود حامد نے کہا ہے کہ لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی آباد کاری میں اب مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ملک میں بے روزگاری کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں بیروزگاری کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ کاٹیج انڈسٹریز کو فروغ دیا جائے انہوں نے کہا کہ کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریزز کی آباد کاری میں 17 سال کی تاخیر صوبائی بلدیاتی قیادت اور بیوروکر یسی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کے احکامات پر فوری عمل کرتے ہوئے لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کیلئے مختص زمین پر سے تجاوزات ختم کرائی جائیں اور 2300 سے زائد الاٹیز کو ان کی زمین کا قبضہ دیا جائے تاکہ وہ اپنے روزگار شروع کر سکیں آلاٹیز زمین کی قیمت کروڑوں روپے کی صورت میں وہ 17 سال پہلے کے ایم سی کو ادا کر چکے ہیں وہ آج گلشن اقبال میں لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز الاٹیز کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے اجلاس سے چیئرمین ایوب خان محمد سرفراز خان عباس خان خان اور دیگر اراکین نے بھی خطاب کیا ایوب خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں اور انشاء اللہ اتحاد کے بل پر اپنے حقوق اور اپنی کاٹیج انڈسٹریز کے پلاٹ حاصل کرکے ہی دم لیں گے انہوں نے تمام اراکین پر زور دیا کہ وہ اپنے اندر اتحاد اور اتفاق پیدا کریں انہوں نے کہا کہ ہم قانونی ذرائع کے ساتھ دیگر قانونی ذرائع بھی استعمال کریں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں متفقہ طور پر رکنی ورکنگ کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں محمد کاظم مرزا ساجد بیگ عباس بھائی محمد شکیل الرحمان ام ہانی مسز رعنا عمران محمد سرفراز خان اقبال احمد نوشادخان شہاب عالم صدیقی اور محمد امین شامل ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں