سینیٹ انتخابات کا میدان (کل) سجے گا،سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر پولنگ کیلئے تمام انتظامات مکمل

پولنگ (کل)صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک سندھ اسمبلی میں ہوگی،سندھ اسمبلی کے ہال میں پولنگ اسٹیشن قائم کردیے

منگل 2 مارچ 2021 22:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مارچ2021ء) سینیٹ انتخابات کا میدان کل سجے گا،سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر پولنگ کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے، پولنگ کل بدھ کوصبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک سندھ اسمبلی میں ہوگی۔الیکشن کمشنرسندھ،ریٹرننگ آفیسر برائے سینیٹ انتخابات 2021 اعجازانورچوہان نے سندھ اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے لیے پولنگ کے انتظامات کوحتمی شکل دے دی ہے اورسندھ اسمبلی کے ہال میں پولنگ اسٹیشن قائم کردیے ہیں۔

ریٹرنگ آفیسراعجاز انور چوہان کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں ووٹرز کے لئے ایم پی اے کا کارڈ ہونا ضروری ہے،ہر ووٹر کو تین بیلٹ پیپرز دیے جائینگے،بیلٹ پیپر کے عقب میں پولنگ افسر کے دستخط ہونگے، وائٹ بیلٹ پیپر جنرل نشست، پیلا ٹیکنوکریٹ اور ہرا بیلٹ پیپر خواتین کی نشست کے لئے ہوگا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کا انعقاد ہماری ذمہ داری ہے جس کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں ،سندھ کے ارکان صوبائی اسمبلی ووٹ کرینگے 168 ارکان اسمبلی ہیں ،پولنگ صبح نو بجیسے شام پانچ بجے تک ہوگی۔

الیکشن انتظامات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنرکا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے لیے سندھ اسمبلی میں غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں ،سندھ اسمبلی کا انتظامی کنٹرول الیکشن کمیشن نے سنبھال لیا ہے، پولنگ کے موقع پرآج سندھ اسمبلی کے سی سی ٹی وی کیمرے بند رہیں گے کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،سینیٹ الیکشن کے لئے پولنگ سندھ اسمبلی کے ہال میں کرائی جائے گی اور پولنگ اسٹیشن میں الیکشن کمیشن کے عملے کے علاوہ پارلیمانی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس بیٹھیں گے،ووٹرز ارکان اسمبلی کے لیے پولنگ اسٹیشن کیاندر موبائل فون, الیکٹرانک آلات لانا ممنوع ہوگا۔

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن ایکٹ 2017کی سیکشن 193کے تحت صوبائی الیکشن کمشنر سندھ، ریٹرننگ آفیسر برائے سینیٹ انتخابات 2021 سندھ کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات تفویض کردیئے ہیں جوکہ فوری طور نافذ العمل ہوں گے اور انتخابی سرکاری نتائج کے اعلان تک برقرار رہیں گے۔ ریٹرننگ آفیسر دفعہ 1898 (Act V of 1898) اور الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ167، 171، 174 (ایکٹ نمبرXXXIII) کے تحت اپنے اختیارات استعمال کرسکیں گے اور کوڈ آف کرمنل پروسیجر کی دفعہ 190 کے تحت مجرمانہ کارروائی کے خلاف فوری اقدامات کرسکیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں