قابل تقسیم ٹیکس محصولات میں سے وفاق کی طرف سے 3ہزار 411ارب روپے آمدنی کا ہدف مقرر

قومی مالیاتی کمیشن(این ایف سی)کے تحت سندھ کو 848 ارب روپے ملیں گے

پیر 14 جون 2021 23:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2021ء) نئے مالی سال کی بجٹ دستاویزات کے مطابق قابل تقسیم ٹیکس محصولات میں سے وفاق نے 3 ہزار 411 ارب روپے آمدنی کا ہدف مقررکیا ہے قومی مالیاتی کمیشن(این ایف سی)کے تحت سندھ کو 848 ارب روپے ملیں گے ،گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں سندھ کے شیئرمیں 167.8ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے گذشتہ مالی سال 2020-21 کے مقابلے میں چاروں صوبوں کے این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ نظرثانی شدہ تخمینہ2704.1ارب روپے سے بڑھاکر3411ارب روپے مختص کیا ہے اورسندھ کے شیئرمیں 167.8ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ سے سندھ کوبجھوائی جانے والی دستاویزکے مطابق وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں کے این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ نظرثانی شدہ تخمینہ2704.1ارب روپے سے بڑھاکر3411ارب روپے کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

صوبوں کے حصے میں707ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ وفاقی بجٹ دستاویز کے تخمینہ کے مطابق سندھ کا حصہ680.4ارب سے بڑھا کر848.2ارب کر دیا گیا ہے جس کے تحت اسے 167.8ارب روپے گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں زیادہ ملیں گے۔

صوبوں کو ان حصوں کی ادائیگی کیلئے انکم ٹیکس سے 1232ارب روپے ، کیپیٹل ویلیو ٹیکس32کروڑ روپے ، جنرل سیلز ٹیکس سے 1435ارب روپے ، فیڈرل ایکسائز سے 197.2ارب روپے ، کسٹمز ڈیوٹی سے 444.4ارب روپے فراہم کئے جائیں گے ۔ گیس ڈویلپمنٹ سرچارج سے 16.4ارب روپے ، تیل اور گیس پر رائلٹی سے 51ارب ، خام تیل کی پیداوار پر رائلٹی سے 21.6ارب روپے ، قدرتی گیس پر رائلٹی سے 11.7ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے ملنے والی گرانٹ کی روشنی میں صوبائی بجٹ کوحتمی شکل دے دی ہے تاہم اسے رواں مالی سال 2020-21 کی وفاقی گرانٹ میں 87 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے جس کے باعث بجٹ کی تشکیل میں اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں