سندھ حکومت اور واٹر بورڈ کی نااہلی نے عوام کو پانی کے بحران کا شکارکردیا ،ْحافظ نعیم الرحمن

کی عدم تکمیل اور کراچی کا پانی دیگر ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو دینے سے پانی کے بحران نے مستقل صورت اختیار کرلی ہے پانی چوری اور غیر منصفانہ تقسیم میں واٹر بورڈ کے اہلکار اور افسران ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی

بدھ 23 جون 2021 23:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2021ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور واٹر بورڈ کی نااہلی ،بد انتظامی و ناقص کاکردگی نے شہر قائد کے عوام کو سخت گرمی کے موسم میں پانی کی شدید قلت اور بحران کا شکارکردیا ہے،واٹر بورڈ کی لائینوں میں تو پانی نہیں آتا لیکن ٹینکر مافیا کو پانی مل جاتا ہے اور پانی سے محروم شہری مہنگے داموں ٹینکرز سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں ،وفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سے اہل کراچی کے لیے پانی کے بڑے منصوبے K4کو مسلسل تعطل میں رکھنے ،بروقت مکمل نہ کرنے اور کراچی کا پانی کراچی کونہ دینے کی بجائے بعض ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو دینے کے باعث شہر میں پانی کی قلت اور بحران نے ایک مستقل صورت اختیار کرلی ہے اور گرمی کے آتے ہی کراچی میں شدت پیدا ہوجاتی ہے اور شہری پانی کی بوند بوند کو ترس جاتے ہیں،گزشتہ دنوں اطلاعات آئی تھیں کہ K4منصوبہ واپڈا کے حوالے کردیا گیا ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ وفاقی حکومت نے حالیہ بجٹ میں بھی K4 کو نظر انداز کر دیا ہے اور کوئی دلچسپی نہیں لی ،ایک اندازے کے مطابق کراچی کی پانی کی ضرورت 1500ملین گیلن یومیہ ہے لیکن اسے کئی برس سے تقریباً 550ملین گیلن یومیہ پانی مل رہا ہے اور وہ بھی پورا نہیں مل پاتاجبکہ K4کے ذریعے 260ملین گیلن یومیہ کا اضافہ ہونا تھا ۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پانی کی قلت اور بحران میں پانی کی چوری ،غیر منصفانہ تقسیم اور پانی کا ضیاع بھی شامل ہے ،جس کی تمام تر ذمہ داری واٹر بورڈ پر عائد ہوتی ہے ،پانی کی چوری اور غیر منصفانہ تقسیم میں واٹر بورڈ کے اہلکار اور افسران ملوث ہیں جن کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ،پانی کی بوسیدہ اور پرانی لائینوں کو بہتر بنانے یا تبدیل کرنے کا کوئی مؤثر نظام اور انتظام موجود نہیں اور اس مد میں مختص شدہ رقم معلوم نہیں کہاں چلی جاتی ہے۔

پرانی اور بوسیدہ لائینوں کے باعث پینے کا صاف پانی ضائع ہوجاتا ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پانی کی قلت ،عدم فراہمی اور قلت کی صورتحال یہ ہے کہ بعض علاقوں میں کئی کئی ماہ سے پانی نہیں آتا،بعض علاقے برسوں سے پانی سے محروم ہیں اور واٹر ٹینکر کے سواپانی کے حصول کا کوئی ذریعہ نہیں ہے ،سندھ حکومت اور واٹر بورڈ کی نااہلی و بدانتظامی نے شہریوں کو مسلسل عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے ،پیپلزپارٹی گزشتہ 14برس سے سندھ میں حکمران ہے اور کراچی کے بہت سے شہری ادارے اس کے کنٹرول میں ہے جس میں واٹر بورڈ بھی شامل ہے اس نے پانی سمیت کوئی مسئلہ حل نہیں کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں