مہنگا تیل، سستا روپیہ مہنگائی بڑھا رہا ہے، درامدات اور کرنٹ اکائونٹ کا خسارہ بڑھ رہا ہے، مرتضیٰ مغل

اتوار 25 جولائی 2021 18:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2021ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر اور تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں مہنگائی میں اضافہ کا سبب بن رہی ہیں جس سے عوام متاثر ہو رہے ہیں۔عالمی منڈی میں تیل کے علاوہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں، ملکی سطح پر درامدات اور کرنٹ اکائونٹ کا خسارے میں اضافہ ہو رہا ہے جو تشویشناک ہے۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ڈالر 162.32 کا ہو چکا ہے جو روپے پر بڑھتے ہوئے دبائو کا ثبوت ہے۔انھوں نے کہا کہ ملک میں بے قابومہنگائی نے طبقاتی تقسیم کو بڑھا دیا ہے اور غریب ضروریات زندگی کے حصول سے قاصر ہو گئے ہیں اور ان میں مزید مہنگائی برداشت کرنے کی سکت نہیں رہی ہے۔

(جاری ہے)

غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور تھوڑے سے غریبوں کو جو مدد فراہم کی جا رہی ہے وہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے غریب عوام اپنے آمدنی کا ستر سے اسی فیصد تک خوراک پر خرچ کرنے پر مجبور ہو چکا ہے اور دیگر اخراجات کے لئے ان کے پاس کچھ نہیں بچتا جبکہ متوسط طبقہ تیزی سے غریب ہو رہا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق کرنٹ اکائونٹ خسارہ تقریبا دو ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے اور آنے والے دنوں میں روپیہ مزید کمزور ہو سکتا ہے جس سے مہنگائی اور عوام کے مسائل میں اضافہ ہو گا۔

کاروباری برادی ان حالات میں پریشان ہے اور مرکزی بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی پر نظریں جمائے بیٹھی ہے۔انھوں نے کہا کہ دیگر کاروباری طبقات کی طرح نجی سکول بھی لوٹ مار میں مصروف ہیں۔پرائیویٹ سکول آن لائن تعلیم کے نام پر غریب اور متوسط طبقے کو لوٹ رہے ہیں جبکہ متمول طبقہ اپنے بچوں کو ان سکولوں میں پڑھا رہا ہے جنکی فیس ڈالروں میں ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں