ملیر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی مالی بد حالی کا شکار، ریٹائرڈ ملازمین اور افسران رل گئے

مالی بحران کے شکار ریٹائرڈ افسران نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹالیا

جمعہ 30 جولائی 2021 23:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2021ء) ملیر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی مالی بد حالی کا شکار، ریٹائرڈ ملازمین اور افسران رل گئے۔ مالی بحران کے شکار ریٹائرڈ افسران نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹالیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں ملیر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ریٹائرڈ افسران و ملازمین کی 3 ماہ سے پینشن کی عد م ادئیگی سے متعلق درخواست پر سماعت اگست کے دوسرے ہفتے میں ہوگی۔

جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ملیر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ریٹائرڈ افسران و ملازمین کی 3 ماہ سے پینشن کی عدم ادئیگی سے متعلق سابق ڈائریکٹر محمد ایوب فاضلانی و دیگر کی جانب سے دائر ادرخواست کی سماعت کی۔ درخواستگزار نے اپنے وکیل محمد مہدی باقر ایڈووکیٹ کے توسط سے چیف سیکریٹری، سیکریٹری بلدیات، مینجنگ ڈائریکٹر ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی ودیگر کو فریق بنا کر موقف اختیار کیا کہ 2019 میں گریڈ 19 سے ریٹارئرڈ ہوا۔

(جاری ہے)

2019 سے اب تک واجبات کی مکمل ادائیگی نہیں ہوئی۔ مئی، جون، جولائی کی اب تک پینشن بھی نہیں دی گئی۔ عدالت سے استدعا کی کہ ایم ڈی اے حکام کو واجبات اور پینشن کی فوری ادائیگی کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے درخواست اگست کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔ سابق ڈائریکٹر محمد ایوب فاضلانی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ 105 ملازمین ہیں جن کو پینشن نہیں دی گئی۔

بہت سے ملازمین اسپتال میں داخل ہیں۔ ملازمین کی مالی حالت بہت ابتر ہے اور مجھ سمیت لوگ ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ عید الفطر اور عید الاضحی پر بھی پینشن نہیں دی گئی۔ جو افسران بیٹھیں ان سے ملاقاتیں کی گئیں لیکن کچھ نہیں ہوا۔ ہمارے بچے ذہنی اذیت میں مبتلا ہورہے ہیں۔ نئے افسران اس ادارے کو چلانے سے ناکام ہوگئے ہیں دن بدن ایم ڈی اے کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں