کراچی،کورنگی میں معصوم ماہم کو اغوائ کے بعد قتل میں ملوث درندہ صفت ملزم کا ڈی این میچ ہوگیا، پولیس نے گرفتاری ظاہر کر دی

منگل 3 اگست 2021 00:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اگست2021ء) کورنگی میں معصوم ماہم کو اغوائ کے بعد قتل میں ملوث درندہ صفت ملزم کا ڈی این میچ ہوگیا، پولیس نے گرفتاری ظاہر کر دی، ڈی آئی جی ایسٹ ثاقب اسماعیل کے مطابق ڈی این اے رپورٹ سمیت ایسے تکنیکی شواہد موجود ہیں کہ ملزم کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، مقتولہ کے والد کا کہنا ہے کہ اگر پولیس اسی تندھی کے ساتھ کام کرے تو ماہم اور زینب کیس جیسے واقعات کی روک تھام ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ایسٹ ثاقب اسماعیل نے پر یس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ماہم قتل کے بعد ایک ٹیم بنائی گئی ٹیم نے پیشہ وارانہ حکمت عملی کے ساتھ تفتیش شروع کی شواہد اکٹھے کیے تکنیکی بنیاد پر بھی شواہد اکٹھے کیے،ڈی این اے لیے ایک ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا،مقتولہ کے والدین بھی موجود ہیں ملزم محلہ دار ہے، ایک دوسرے سے شناسائی ہے،ملزم کے بچے اور مقتولہ ساتھ کھیلتے ہیں ملزم نے اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ماہم کو اغوائ کیا،زیادتی کے بعد قتل کر دیا ڈی این اے میچ کر گیا اب سے بڑا ثبوت ہے گواہ ہیں جنہوں نے لاش پھینکتے ہوئے ملزم کو دیکھا ہے،ذہنی بیماری کی نشاندہی ہے کہ ملزم نے بچی کے ساتھ درندگی کی،والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ بچوں کی نگرانی کریں اس واقعہ میں تھانے نے غیر مناسب رویہ اختیار کیا اگر تھانہ پولیس سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی تو شاید یہ اب نہ ہوتا تھانہ پولیس اور ون فائیو کے اہلکاروں کی انکوائری کر رہے ہیں،کئی سال پہلے ملزم کا ایسے ہی معاملے پر جھگڑا ہوا تھا اسی بنا پر اس ملزم پر سب سے پہلے شک گزرا تھا، ڈی این اے کے علاوہ بھی تکنیکی شواہد حاصل کیے گئے ہیں ،مضبوط شواہد کی بنا پر ملزم کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،زینب الرٹ ایپلیکیشن سے بچوں کی گمشدگی کے واقعات میں کافی مدد ملی ہے، ماہم کے والد کا کہنا تھا کہ میری بیٹی تو دنیا سے چلی گئی چاہتا ہوں کہ کوئی ماہم یازینب کے ساتھ یہ سب نہ ہوجس طرح پولیس نے یہ کیس حل کیا اسی طرح اگر پولیس کام کرے تو ایسے واقعات کی روکتھام ہوسکتی ہی

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں