گندگی سے کراچی میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں ، حنید لاکھانی

شہر قائد کا ناقص سیوریج نظام شہریوں کے لیئے درد سر بن گیا ہے،کراچی کی ہوا میں بھی بدبو اور جراثیم پھیل رہے ہیں، رہنما پی ٹی آئی

پیر 20 ستمبر 2021 17:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے بڑے شہروں میں پینے کے پانی کے پائپ گٹروں کے پانی سے مل جاتے ہیں ، جس سے گندہ پانی پینے کے پانی میں شامل ہوجاتا ہے اور اس سیوریج کے پانی میں موجود جراثیم عوام کو مختلف وبائی امراض میں مبتلا کر رہا ہے، کراچی ناقص سیوریج کے نظام سے کبھی کبھی تو ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے بھی کچی آبادیوں کو منظر پیش کرتے ہیں، ان خیالات کا اظہارانہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ کراچی کی ہوا میں بھی بدبو اور جراثیم پھیل رہے ہیں کراچی میں سیوریج کے پانی کی نکاسی کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکو ں کی بھی فوری مرمت کی جائے، انہوں نے کہا کہ گلی محلوں اور بازاروں میں گٹر کھلے ہوئے ہیں لوگوں کے دروازوں پر سیوریج کاپانی کئی کئی روز تک کھڑا رہتا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں کئی ماہ سے صفائی ستھرائی کا نظام درہم برہم ہے مختلف علاقوں میں گندگی اور غلاظت ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور بھری ہوئی کچرا کنڈیوں کی وجہ سے تعفن پھیل رہا ہے جو ایک جانب وبائی امراض کا سبب بن رہا ہے جبکہ دوسری تعفن سے شہریوں کی زندگیوں میں مشکلات پیدا کر رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ اس وقت سیوریج کے ناقص نظام کی وجہ سے کراچی کے علاقے ایف سی ایریا موسی کالونی،لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا کے مختلف علاقے، سرجانی ، کیماڑی، شیر شاہ آگرہ تاج، ضلع ملیر کے مختلف علاقے، صفورہ گوٹھ کے اطراف میں واقع آبادیوں سیوریج زدہ پانی کی زد میں ہیں ، بعص اوقات تو گلیوں سے بزرگ ، خواتین، بچوں اور نمازیوں کا گزرنا بھی محال ہو جاتا ہے، سندھ حکومت کراچی کے سیوریج نظام کو بہتر کرنے کے لیئے اقدامات کرے ضلعی انتظامیہ اور سندھ حکومت کی نا اہلی اور غفلت کی وجہ سے شہر یوں کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کراچی کے لوگ مسلسل گندگی اور غلاظت سے ذہنی مریض بنتے جارہے ہیں جبکہ صوبائی حکومت شہر کے مسائل کو حل کرنے میں بالکل بھی سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں