شاہ عبد الطیف بھٹائی نے اپنی شاعری سے امن و محبت کا پیغام دیا، حنید لاکھانی

بدھ 22 ستمبر 2021 21:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ سندھ صوفیا کی دھرتی ہے اور صوفی ازم نے سندھ دھرتی سمیت انسانیت کی بہت خدمت کی سندھ دھرتی کو بڑے بڑے صوفیا کرام نے اپنے علم اور فیض سے منور کیا،شاہ عبد الطیف بھٹائی سندھ کے عظیم شاعرو بزرگ صوفی تھے صوبہ سندھ میں ہر سال ان کا عرس نہایت عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے، ان خیالات کاا ظہارا نہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے عظیم شاعر و بزرگ شاہ عبدالطیف بھٹائی کے 278ویں عرس کے موقع پر اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ شاہ عبداللطیف بھٹائی نے اپنی شاعری سے محبت ، برداشت اور امن کا پیغام دیا ، سرزمین سندھ اس اعزاز کی حامل ہے کہ یہ دھرتی ایسے مرد قلندروں کا مسکن بنی، ان بزرگوں میں ایک نام صوفی شاعر حضرت شاہ عبد الطیف بھٹائی کا ہے جنہوں نے اپنے کلام کے توسط سے محبت امن و یکجہتی کا پیغام عام کیا، انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے اپنے منظوم کلام کے ذریعے اللہ اور اس کے رسول کے پیغام کو عام کیا، آج کو قوم کو صوفی ازم کو سمجھنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ شاہ عبدالطیف بھٹائی نے اپنی شاعری کے ذیعے انسانیت سے محبت وہمدردی کا پیغام دیا آج کے دور میں ہمیں صوفیا کرام کی تعلیمات کوعام کرنے کی ضرورت ہے شاہ عبدالطیف بھٹائی وحدانیت اور انسانیت کی فلاح کی بات کرنے والی ہستی تھے ، سندھ کو صوفیا کی دھرتی بھی اس ہی لیا کہا جاتا ہے کہ اس دھرتی میں بہت سارے صوفی بزرگ رہے اور گزرے، جنہوں نے اپنی ساری زندگی اسلام اور دینی تعلیمات کا درس دیتے ہوئے گزاری، صوفیاء کرام کی شاعری، ان کی تعلیمات اور درس ہمارے لیئے اثاثہ ہیں ، ، بزرگان دین، صوفیائے کرام ، علماء اورجتنے بھی ہمارے بزرگ ہیں ان کی زندگی انسانیت کی خدمت کا درس دیتی ہوئے گزری ، آج سندھ کی عوام کا جو حال ہے اس کی بنیادی وجہ صوفی ازم سے دوری ہے اور صوفیائے کرام کے درس سے دوری کا مطلب دین سے دوری ہے اور دین سے دور ہوکر ہم کبھی بھی خوشحال نہیں ہوسکتے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں