کاٹی کے صنعتکار وں کا کورنگی صنعتی علاقے کی خوبصورتی میں مثالی کردارہے۔ کمشنر کراچی

ہفتہ 25 ستمبر 2021 22:58

کراچی۔25ستمبر  (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر2021ء) :کمشنر کراچی نوید احمد شیخ نے کہا ہے کہ نسلا ٹاور کے حوالے سے تحریری طور پر ابھی تک کوئی احکامات نہیں ملے، عدالتی احکامات موصول ہونے کے بعد ہی کوئی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے)کے ساتھ مل کر کوشش کر رہے ہیں کہ مہران ٹائون میں سربمہر کاٹیج انڈسٹری کو بحال کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی)کی جانب سے ہفتہ کو اپنے اعزاز میں منعقدہ ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کاٹی کے صدر سلیم الزماں، کائیٹ کے سی ای او زبیر چھایا، سینئر نائب صدر ذکی شریف، نائب صدر نگہت اعوان، نومنتخب صدر سلمان اسلم، سابق صدور زاہد سعید، مسعود نقی، فرحان الرحمان، دانش خان، جوہر قندھاری، فرخ مظہر، احتشام الدین، فضل جلیل، ڈپٹی کمشنر کورنگی سلیم اللہ اوڈھو ، ڈی سی جنوبی ارشاد سودھر سمیت دیگر کاٹی ممبران اور شہری انتظامیہ کے افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

کمشنر کراچی نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے کا معیشت میں اہم کردار ہے جس میں کاٹی کی خدمات قابل تحسین ہیں، ملکی معیشت میں کاٹیج انڈسٹری کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے تاہم 200 پروجیکٹس کی نشاندہی کی ہے جہاں قوانین اور حفاظتی انتظامات کا فقدان ہے۔ نوید احمد شیخ نے کہا کہ ایس بی سی اے کے ساتھ مل کر کوشش کی جارہی ہے کہ جلد سربمہر انڈسٹری کو بحال کردیا جائے تاکہ اس سے منسلک ملازمین کا روزگار چلتا رہے۔

انہوں نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقوں کی شاہراہوں کی مرمت کیلئے بھی اقدمات کئے جارہے ہیں۔ کمشنر کراچی نے مزید کہا کہ بزنس کمیونٹی خاص طور پر کورنگی صنعتی علاقے سے تعلق رکھنے والے صنعتکار شہر اور چوراہوں کی خوبصورتی کیلئے بھر پور اقدامات کر رہے ہیں، ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ شہر کی بہتری میں ایسے ہی ہمارا ساتھ دیں۔

اس سے قبل کاٹی کے صدر سلیم الزماں نے کمشنر کراچی نوید احمد شیخ کو کاٹی آمد پرتشکر کا اظہار کیا اور کہا کہ کورنگی میں تعینات ڈپٹی کمشنر عہدے پر افسران کے تبادلے بہت جلد کردئیے جاتے ہیں جس سے انتظامی امور اور سرکاری اقدامات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے آنے والے افسران علاقے اور عوام کے مسائل بمشکل سمجھ پاتے ہیں جب تک ان کا دوبارہ تبادلہ کر دیا جاتا ہے، ایسے میں سرکاری معاملات تعطل کا شکار ہو رہے ہیں۔

کائیٹ کے سی ای او زبیر چھایا نے کہا کہ کراچی میں تقریبا 2 لاکھ کاٹیج انڈسٹریز کام کر رہی ہیں جس میں 35 سے 40 لاکھ افراد ملازمت کر رہے ہیں، حکومت مہران ٹائون واقعہ کا حل انڈسٹری کو بند کرکے نکال رہی ہے جو انتہائی نا مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیوٹنی مشترکہ طور پر ایک فنڈ قائم کر رہی ہے جس میں مہران ٹائون واقع میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کی مالی معاونت کی جائے گی۔ سابق صدر مسعود نقی نے کہا کہ شہر بھر میں انکروچمنٹ جرائم کا سبب بن رہی ہیں، انتظامیہ کی جانب سے بھی اس پر غفلت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، فوری طور پر شہر بھر سے انکروچمنٹ کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں