وزیر اعظم نے ایک بار پھر پرانے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ کر اہل کراچی کے ساتھ مذاق ہے ،حافظ نعیم الرحمن

نیو سرکلر ریلوے کے نام پر عوام سے مذاق بند کیا جائے ، وزیر اعظم 11سو ارب کے پیکیج کا حساب دیں کراچی کے عوام کو دھوکہ دینے کے لیے نواز لیگ ، پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں دوڑ لگی ہوئی ہے

پیر 27 ستمبر 2021 23:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2021ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کراچی نیو سرکلر ریلوے سنگ بنیاد رکھنے اور اس موقع پر ان کے خطاب پر اپنے رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے ایک بار پھر سرکلر ریلوے کے پرانے منصوبے کو نیا ظاہر کر کے سنگ بنیاد رکھ کر کراچی کے عوام کے اتھ مذاق ہے ۔

نیو سرکلر ریلوے کے نام پراہل کراچی سے مذاق بند کیا جائے ۔ وفاقی وزیر شیخ رشید گزشتہ سال اس سرکلر ریلوے کا افتتاح کر چکے ہیں ۔ وزیر اعظم عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے بجائے 11سو ارب روپے کے پیکیج کا حساب دیں ۔ وزیر اعظم جواب دیں ایک سال قبل کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں جن منصوبوں اور پروجیکٹیس کا اعلان کیا تھا ان میں سے کتنے منصوبوں پر کام شروع ہوا ۔

(جاری ہے)

چند نالوں کی صفائی کو کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کی کامیابی اور اس پلان کو مکمل قرار دینا کراچی کے گھمبیر مسائل سے لاتعلقی اور لا علمی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیر اعظم کا کراچی میں پانی کے حوالے سے یہ کہنا کہ K-4سے دو سال میں پانی ملنا شروع ہو جائے گا پر اہل کراچی کس طرح یقین کریں گے کہ جب وفاقی حکومت نے تین سال گزر جانے کے باوجود K-4کی تکمیل کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا ۔

جب اس پروجیکٹ کے لیے بجٹ میں سے کوئی رقم ہی نہیں رکھی گئی تو دو سال میں کراچی والوں کو -4سے پانی کہاں سے ملے گا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کو نظر انداز کرنے اور اہل کراچی کی حق تلفی کرنے کا عمل سالہا سال سے جاری ہے جس میں پی ٹی آئی کی حکومت بھی تین سال سے شریک ہے ، کراچی قومی خزا نے میں تقریباً70فیصد ریونیو جمع کراتا ہے ۔ صرف گزشتہ دو سال میں کراچی سے 49کھرب 60ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا مگر کراچی پر ان دو سال میں چند ارب سے زیادہ خرچ نہیں کیا گیا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک کی سب سے پہلی میٹرو بس سروس لاہور میں تقریباً 11ماہ میں مکمل ہوئی ، ملتان کی میٹرو بس سروس 17ماہ میں اور پشاور میٹرو بس سروس میں تقریباً تین سال میں بسیں چلنے لگیں لیکن ملک کے سب سے بڑے اور تین کروڑ سے زائد آبادی کے لوگوں کے لیے واحد گرین لائین پروجیکٹ 6سال میں بھی مکمل نہیں ہو سکا ، تین کروڑ لوگوں کے لیے 40بسیں لا کر خوشیاں منائی جا رہی ہیں اور عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے ۔

کراچی کے لیے کم از کم 1ہزار بسوں کی فوری ضرورت ہے ۔اسی صورت میں کراچی کی خواتین ، بچوں ، بزرگوں ، طلبہ وطلبات اور دیگر شہریوں کو ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولت میسر ہو سکتی ہے ، اس وقت کراچی کے عوام کو دھوکہ دینے اور ان کی حق تلفی کرنے میں نواز لیگ ، پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں دوڑ لگی ہوئی ہے ۔ عوام منتظر ہیں کہ گرین لائین بسیں اور کراچی سرکلر ریلوے اور K-4منصوبہ کب مکمل ہوتا ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں