وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داری پوری کریں تاکہ کراچی کے گھمبیر مسائل حل ہوں ، حافظ نعیم الرحمن

وزیر اعظم عمران خان کی مل کر کام کرنے کی دعوت کا خیر مقدم کرتے ہیں ،دونوں ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے کے بجائے عملی اقدامات کریں موجودہ اور سابق حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کی نا قص کارکردگی اور باہمی چپقلش کے باعث پہلے ہی کراچی تباہ و برباد ہو گیا ہے

منگل 28 ستمبر 2021 22:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2021ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سندھ حکومت کو مل کر کام کرنے کی دعوت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکر ہے کہ دیر سے ہی سہی کراچی کی اہمیت اور عوام کی بدحالی کو وزیر اعظم نے محسوس کیا اور اسے موضوع بنایا ۔دیکھتے ہیں کہ اس پر عملدرآمد کتنا ہوتا ہے یا پھر یہ بھی فقط تقریر اور بیان بن کر ہوا میں تحلیل ہوجائے گا۔

اہل کراچی کے لیے اس سے بہتر کچھ نہیں کہ ان کے گھمبیر مسائل اور دیرینہ مسائل حل ہوں ، وفاق اور سندھ کا فرض ہے کہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے کے بجائے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے عملی اور ٹھوس اقدامات کریںاور کراچی کے عوام کو اپنی پارٹی سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائیں ۔

(جاری ہے)

موجودہ اور سابق حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کی نااہلی و ناقص کارکردگی اور باہمی چپقلش کے باعث پہلے ہی کراچی تباہ و برباد ہو گیا ہے ،وفاقی و صوبائی حکومتوں کو سب سے زیادہ ٹیکس دینے ، قومی خزانے میں تقریباً 70فیصد ریونیو جمع کرانے والے شہر کے تین کروڑ سے زائد عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ، پانی کی قلت ، ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی ، صحت ، صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور سڑکوں کی خستہ حالی سمیت دیگر مسائل نے عوام کو ہرطرف سے گھیرا ہوا ہے ، کراچی اس وقت ان حالات کو پہنچ گیا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں نے اگر اپنا موجودہ رویہ اور طرز عمل ترک نہ کیا اور اہل کراچی کے ساتھ ظلم و زیادتی اور حق تلفی کا سلسلہ ختم نہ کیا گیا تو شہر قائد کو نا قابل تلافی نقصان پہنچ جائے گا ، حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو تین سال پہلے یہ خیال کیوں نہیں آیا کہ کراچی کے لیے وفاق اور صوبے کو مل کر کام کرنا چاہیئے ، آج پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کو شہر میں مینڈیٹ حاصل ہے ۔

ایم کیو ایم 35سال تک کراچی کی والی وارث بنی رہی اور ہر حکومت میں شامل رہی اورپی پی پی 13سال سے مسلسل سندھ پر حکمران ہے اور وفاق کی طرح صوبہ سندھ بھی کراچی سے سب سے زیادہ ٹیکس جمع کرتا ہے لیکن افسوس کہ پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے کراچی کے عوام کے دیرینہ اور بنیادی مسائل کے حل کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا ، ایم کیو ایم کے میئر 4سال تک اختیارات اور وسائل نہ ہونے کا رونا بھی روتے رہے اور میئر شپ کی تمام مراعات اور مزے بھی لیتے رہے ، درحقیقت آج کراچی جس ابتر صورتحال کا شکار ہے اس کی تمام تر ذمہ داری ان تینوں پارٹیوں اور ان کی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے ۔

آج ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ لوگ اپنی نا اہلی تسلیم کریں اور شہر کو ان سنگین حالات تک پہنچانے کی ذمہ داری قبول کریں ،اہل کراچی کو اس کا جائز اور قانونی حق دیں ، ان کے مسائل حل کریں تاکہ عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف مل سکے اور اہل کراچی سکون اور چین کا سانس لے سکیں ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں