پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کااثر معاشی شرح نمو پر نہیں ہوگا، ماہرین

افراطِ زر اور اقتصادی شرح نمو کے درمیان توازن قائم رکھنے کیلیے اقدامات جاری رہیں گے ،طاہرعباس

اتوار 17 اکتوبر 2021 14:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2021ء) ماہرین معاشیات نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاشی ترقی کی شرح نمو پراثر نہیں پڑے گا۔ حکومت نے گزشتہ سے پیوستہ روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے 12 روپے تک اضافہ کیا ہے۔ اس اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت ملکی تاریخ کی بلندترین سطح 137.79روپے تک پہنچ گئی ہے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 134.48 روپے ہوگئی ہے۔

اس اضافے پر عوام اور اپوزیشن کی جانب سے حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بھی نئی بلندیوں کو چھونے لگی ہے اور غریب عوام پر عرصہ حیات مزید تنگ ہوجائے گا۔ تاہم ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاشی ترقی کی شرح نمو پر اثر نہیں پڑے گا۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچرسمیع اللہ طارق نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر، برآمدات میں اضافے، گندم اور آٹے کی پیداوار میں اضافے کپاس کی بہتر فصل کی وجہ سے رواں مالی سال میں اقتصادی شرح نمو کو سہارا ملے گا۔اسٹیٹ بینک نے اقتصادی شرح نمو 4 سے 5 فیصد تک رہنے کا تخمینہ لگایا تھا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال 2021-22 میں اقتصادی شرح نمو کا ہدف 4.8 فیصد مقرر کیا ہے۔عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈطاہر عباس نے کہاکہ حکومت اور مرکزی بینک کی جانب سے افراطِ زر کی شرح اور اقتصادی نمو کے درمیان توازن قائم رکھنے کے لیے اقدامات جاری رہیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں