مقامی کرنسی کی قدرکم کرنے سے برآمدات اور مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے،زاہدحسین

جمعہ 22 اکتوبر 2021 23:57

کراچی (آن لائن ) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم کے صدرمیاں زاہد حسین نے گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹررضا باقرکی جانب سے روپے کی قدرمیں کمی کے فوائد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی کرنسی کی قدرکم کرنے سے برآمدات میں اضافہ ہوتا ہے جس سے تجارتی خسارہ کم ہوجاتا ہے مگرساتھ ہی درآمدات مہنگی ہوجاتی ہیں جبکہ مہنگائی کی رفتارمیں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، پاکستان جیسے ملک میں جہاں درآمدات برآمدات سے تقریبا تین گنا زیادہ ہیں اوربرآمدات میں بھاری مقدارمیں درآمدی خام مال استعمال کیا جا رہا ہے یہ فارمولا قطعاً قابل عمل نہیں ہے،کرنسی کی قدرمیں کمی سے ملک پرعائد قرضوں میں تقریباً 24 سوارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ مقامی اورغیرملکی سرمایہ کاربھی بے یقینی کا شکار ہیں اور اس طریقہ سے برآمدات بڑھانے میں سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ اگرمسابقتی ممالک بھی یہی طریقہ اختیارکریں توکرنسی وارشروع ہو جائے گی اورفائدے کے بجائے الٹا نقصان ہوگا اوربہت سے ممالک اس فارمولے کو اپنا کر نقصان اٹھا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت30 ارب ڈالر کی ترسیلات زر کو صنعت اور تجارت میں مناسب طریقے سے انویسٹ کروانے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے یہ خطیر رقم بھی انفلیشن میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ برآمدکنندگان کی تعداد چند ہزار اوراوورسیزپاکستانیوں کی تعداد تقریباً 90 لاکھ ہے جن کو فائدہ پہنچانے کے لئے 21 کروڑعوام کومہنگائی کے جہنم میں دھکیلنا کوئی دانشمندی نہیں ہے۔# ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں