ذ* ایم کیو ایم کا حکومت سے علیحدگی اور قبل از وقت انتخابات کا اشارہ

× حکومت کا ساتھ جمہوریت بچانے کیلئے دیا، ہمارے بغیر بھی جمہوریت بچ سکتی ہے تو ہم علیٰحدہ ہوسکتے ہیں، خالد مقبول صدیقی ووٹ نہیں بولے گا تو روڈ بولے گا،، جس دن ہماری حجت تمام ہوئی ہم حکومت ہی نہیں ایوان بھی چھوڑ دیں گے، رہنما ایم کیو ایم کی میڈیا گفتگو

اتوار 24 اکتوبر 2021 18:10

& کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2021ء) : ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت سے علیحدگی اور قبل از وقت انتخابات کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا ساتھ جمہوریت بچانے کیلیے دیا، ہمارے بغیر بھی جمہوریت بچ سکتی ہے تو ہم علیٰحدہ ہوسکتے ہیں، حکومت اور فوج کو ہی نہیں پوری قوم کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ڈی جی آئی ایس آئی کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر سب کو بے چینی ہے، اگر قوم کو ضرورت ہوتو قبل از وقت انتخابات ہونے چاہئیں، ووٹ نہیں بولے گا تو روڈ بولے گا۔

ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، سابقہ بلدیاتی نمائندے اور ٹاؤن انچارجز کا ہنگامی اجلاس اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی بولے ملک کے حالات بہت خراب ہیں، مہنگائی بہت ہوگئی ہے، بدانتظامی بھی مہنگائی کی وجہ ہے، عوام کے لیے انتظام کریں تاکہ وہ زندہ رہ سکیں ، تعلیم کے لیے بھی کچھ کرنا چا ہیے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے بیلٹ پیپر کم ہوگئے ہیں، ووٹ نہیں بولے گا تو روڈ بولے گا، ہم نے حکومت سے کوئی تنظیمی مطالبات نہیں کیے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہم کسی کے آلہ کار نہیں بنیں گے، جس دن ہماری حجت تمام ہوئی ہم حکومت ہی نہیں ایوان بھی چھوڑ دیں گے۔خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے منتخب اراکین اسمبلی اور سابقہ بلدیاتی نمائندہ گان اپنا کام شروع کردیں، جب حکومتی مشینری عوامی مسائل حل نہیں کرے گی تو ہم کریں گے، حکومتوں نے عوامی مسائل حل نہیں کیے تو ہم شیڈو کیبنٹ بنائیں گے، شہری سندھ کے عوامی مسائل ہمیشہ ہم نے حل کیے ہیں اس بار بھی ہم ہی کریں گے، سابقہ بلدیاتی نمائندے عوامی مسائل کے حل کیلیے کوششیں تیزکردیں، جب تک نئے بلدیاتی نمائندے منتخب نہیں ہوتے آپ ہی بلدیاتی نمائندے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ حکومتی بینچز پر بیٹھنا چاہتے ہیں وہ ایم کیو ایم سے آمید لگائے بیٹھے ہیں ، ہم کسی کے آلہ کار نہیں بنیں گے، ہمیں لیڈر نہیں کارکن چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں مگر واپسی کے لیے کوئی شرط قبول نہیں کی جائے گی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں