سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ عدالت میں پیش

نالہ متاثرین کو متبادلہ جگہ دینے کا کہا تھا لیکن سندھ حکومت نے ہاتھ کھڑے کرلیے ہیں،جسٹس اعجازالاحسن کچھ انتظامی مسائل ہیں، ہمارے پاس آفیسرز نہیں تاہم بہتر سے بہتر کام کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ،مراد علی شاہ کا عدالت میں جواب

پیر 25 اکتوبر 2021 19:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2021ء) سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عدالت میں پیش ہوگئے۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نالوں پر تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا۔سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ وزیرٰ اعلی سندھ کو بلا لیں آپ وضاحت نہیں کرسکتے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا آپ کیا چاہتے ہیں لوگوں کو نئے گھر میں شفٹ کردیں اس پر عدالت نے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں ہم وزیراعلیٰ سندھ کوبلارہے ہیں۔عدالت کے طلب کرنے پر مراد علی شاہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری پہنچے جب کہ اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اطلاعات ناصر شاہ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ کے عدالت پہنچنے پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نالہ متاثرین کو متبادلہ جگہ دینے کا کہا تھا لیکن سندھ حکومت نے ہاتھ کھڑے کرلیے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ میں عدالت کا شکر گزار ہوں آپ کی رہنمائی چاہتا ہوں، بتانا چاہتا ہوں 6 سال سے وزیر اعلیٰ ہوں، اس شہر میں پیدا ہوا ہوں، ہم نے جو روڈ بنائے ان کی فٹ پاتھ پر دکانیں الاٹ کردی گئی تھیں، ہمیں تجاوزات کے لیے ویسے ہی کام کرنا چاہیے، عدالت نے بارشوں میں بھی دیکھا ہوگا کہ اس سال کچھ بہتری ہوئی ہے۔وزیراعلیٰ نے عدالت میں اعتراف کیا کہ کراچی میں کچھ انتظامی مسائل ہیں، ہمارے پاس آفیسرز نہیں ہیںتاہم بہتر سے بہتر کام کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں