گزشتہ 35برسوں سے کراچی کا صرف بلدیاتی نظام ہی تبدیل کیا جا رہا ہے،ناصر الدین محمود

کراچی کو کاسموپولیٹن کا درجہ دیا جائے اورشہر کے تمام ادارے بلدیہ عظمی کراچی کے ماتحت کئے جائیں،رہنما مسلم لیگ (ن)

پیر 29 نومبر 2021 22:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری اور سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے رکن ناصر الدین محمود نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی سے پاس کئے جانے والے بلدیاتی بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 35 برسوں سے کراچی کا صرف بلدیاتی نظام ہی تبدیل کیا جا رہا ہے، کراچی کے بلدیاتی نظام کو بہتر کرنے اور اس کے اختیارات میں اضافے کے لیے کوئی پیش رفت نہیں کی جارہی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کو کاسموپولیٹن کا درجہ دیا جائے اور کراچی کے تمام ادارے بلدیہ عظمی کراچی کے ماتحت کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ کراچی کو PFC ایوارڈ کے ذریعے اس کا مالیاتی حصہ ادا کیا جائے تاکہ کراچی کے انفراسٹرکچر کی جدید تعمیر ہو سکے اور یہاں کے رہائشیوں کو تمام شہری سہولیات باہم پہنچائی جا سکیں۔

(جاری ہے)

ناصر الدین محمود نے کہا کہ بد قسمتی سے حکمرانوں نے کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا ہے، جہاں سے وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہزاروں ارب کا ٹیکس تو حاصل کرتیں ہیں لیکن اس شہر کا بدترین استحصال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جن کی حکومت کراچی کے 14 ارکان کی بنیاد پر قائم ہے، انہوں نے اپنے دور حکومت میں کراچی کے لیے ایک بار 165 ارب اور دوسری بار 1100 ارب کے پیکیج کے اعلانات تو ضرور کیے، لیکن اس کی مد میں ایک دھیلہ بھی ادا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے کراچی کے شہریوں کی شدید حق تلفی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی سے پاس کئے گئے بلدیاتی بل پر تفصیلی جائزہ لینے کے لیے مسلم لیگ(ن)کراچی کا اجلاس طلب کرلیا گیاہے، اس کے بعد ہی پارٹی کے واضع موقف کا اظہار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کراچی کی جدید بنیادوں پر تعمیر اور شہریوں کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور کامیابی کے بعد کراچی کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لاکھڑا کریں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں