سندھ حکومت بلا امتیازو تفریق صنفی مساوی حقوق کی تقسیم پر یقین رکھتی ہے : ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو

عورتوں کو بھی مردوں کی طرح میدان میں آگے آنا پڑے گا، ہمارے یہاں مرد اور عورتوں کے لئے علیحدہ علیحدہ وارڈ بنائے گئے ہیں جبکہ خواجہ سراؤں کے لئے ایساکوئی علیحدہ وارڈ نہیں:صوبائی وزیر صحت

منگل 30 نومبر 2021 18:35

کراچی (آن لائن) صوبائی وزیرِ صحت اور بہبودِ آبادی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بلا امتیازو تفریق صنفی مساوی حقوق کی تقسیم پر یقین رکھتی ہے اور اس کے لئے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے، عورتوں کو بھی مردوں کی طرح میدان میں آگے آنا پڑے گا، ہمارے یہاں مرد اور عورتوں کے لئے علیحدہ علیحدہ وارڈ بنائے گئے ہیں جبکہ خواجہ سراؤں کے لئے ایساکوئی علیحدہ وارڈ نہیں،یہی حال پبلک واش روم کا بھی ہے۔

حکومتِ سندھ نے اسمبلی کے ایوان میں ایک اہم بل پاس کیا ہے جس میں خواجہ سراؤں، خواتین اور کم عمر بچوں کے قانونی حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کا قانون پیش کیا گیا ہے،سندھ پاکستان کا وہ واحد صوبہ ہے جہاں لڑکے اور لڑکیوں کی شادی کے لئے کم سے کم عمر 18سال مقرر کی گئی ہے، اس امر سے کم عمر لڑکیوں کو حمل میں آنے والی پیچیدگیوں سے بچایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے مزید کہا کہ ہم معاشرے میں یکساں حقوق کے نظام کو رائج کرنے کے لئے پرعزم ہیں، شعبہ ِطب کے تعلق رکھنے والے طبی اور نیم طبی عملے کو چاہئیے کہ وہ سندھ حکومت کے اس منصفانہ اور شفاف نظام کی کامیابی کیلئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ عالمی برادری میں ہم بطور پاکستانی سرخرو ہو سکیں۔ یہ باتیں انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اوجھا کیمپس کے عبدالقدیر خان آڈیٹوریم میں ہونے والے صنفی مساوات کی آگہی کے سیمینار اور ڈاؤ کالج آف فارمیسی کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی پروفیسرمحمد سعید قریشی، پاتھ فائنڈر انٹر نیشنل کی سربراہ ڈاکٹر تابندہ شہروز، خواتین کے حقوق کی نمائندہ ڈاکٹر نازش بروہی نے بھی خطاب کیا۔

تقریب میں پرووائس چانسلرڈاؤ یونیورسٹی پروفیسر نصرت شاہ،پروفیسر کرتار دوانی، پروفیسر زرناز واحد،پروفیسر فوزیہ پروین پرنسپل ڈاؤانٹرنیشنل میڈیکل کالج،پروفیسر اظہار حسین،ڈائریکٹرIBHM،پروفیسر سمیر قریشی، پرنسپل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ٹیکنالوجی،پروفیسر انور، پرنسپل ڈاکٹر عشرت العباد انسٹی ٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسز،پروفیسر سنمبل شمیم، پرنسپل ڈاؤکالج آف فارمیسی،پروفیسر کاشف شفیق،ڈائریکٹرORIC، بادل،ڈائریکٹر نرسنگ اینڈ مڈوائفری ڈاؤ یونیورسٹی،پروفیسر مشتاق حسین، پرنسپل ڈاؤ کالج آف بائیوٹیکنالوجی،ڈاکٹر زاہد اعظم، میڈیکل سپریٹینڈنٹ ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال،رجسٹرار ڈاؤ یونیورسٹی ڈاکٹر اشعر آفاق، ڈاکٹر شیر شاہ، پروفیسر سعید خان،پروفیسر اختر بلوچ کے ساتھ طلبہ اور اساتذہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔

سیمنار سے خطاب میں پروفیسرمحمد سعید قریشی نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی میں خواتین کو برابری اور میرٹ کی بنیاد پرآگے بڑھنے کے مواقع فراہم کئے جاتے ہیں، طب کے شعبہ میں اب خواتین ہی نظر آتی ہیں، جس طرح مرد ہر شعبہ میں آگے ہیں اسی طرح عورتوں کو بھی موقع دیا جائے تو وہ خود کو منواسکتی ہیں۔ تقریب کے آخر میں وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی پروفیسر محمد سعید قریشی نے صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عزرا فضل پیچوہو اور پینل میں موجود شرکاء کو اجرک پہنائی اورگلدستے پیش کئے، بعدازاں ڈاکٹر عزرا نے ڈاؤ کالج آف فارمیسی کی نئی عمارت کا افتتاح تختی کی نقاب کشائی کر کے کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں