امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کے زرعی شعبے میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کی ایک اور کوشش

بدھ 1 دسمبر 2021 23:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2021ء) امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)کے ڈائریکٹر سندھ اور بلوچستان اینڈریو ریبولڈ اور سندھ کے سیکرٹری زراعت پرویز احمد سیہڑ نے امریکی حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والی پاکستان ایگریکلچر ٹیکنالوجی ٹرانسفر ایکٹیویٹی (پی اے ٹی ٹی ای) کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔ اس چار سالہ پروگرام نے فروخت، مینوفیکچرنگ کی صلاحیت، کارکردگی اور مارکیٹ لنکجز میں بہتری کیلئے تیار کردہ جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا۔

اینڈریو ریبولڈ نے کہا کہ "جدید ترین زرعی ٹیکنالوجی کا اشتراک، پاکستان کی معیشت کے لیے امریکی وابستگی وعزم کا مظہر ہے، کسانوں کے منافع میں اضافہ کرنے کے ساتھ عالمی منڈیوں تک پاکستانی رسائی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

پی اے ٹی ٹی اے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان کی خواتین کسانوں کی آمدنی اور پیداواری صلاحیت کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

"امریکی حکومت کی معاونت کے ذریعے کاشتکاری کی جدید ٹیکنالوجی اب سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے 43 اضلاع میں زراعت، ڈیری اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں 150,000 سے زائد کسانوں کو میسر ہے۔ زرعی کاروباری شراکت داروں، کسانوں، سرکاری اور نجی شعبے کے نمائندوں اور شعبہ تعلیم سے وابسطہ افراد کی شرکت میں ہونے والی اس اہم تقریب سے پاکستان کے ساتھ دیرینہ امریکی شراکت داری کا ایک اہم منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچا ہے۔

صوبائی سیکریٹری زراعت پرویز احمد سیہڑ نے زراعت کے شعبے کو جدید بنانے کیلئے امریکہ اور پاکستان کی شراکت داری کی تعریف کی۔ پی اے ٹی ٹی اے کے نتیجے میں 4لاکھ سے زائد اسٹیک ہولڈرز کو اپنے روزمرہ کے کام کیلئے جدید زرعی ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل ہوئی۔ تقریب میں خیبر پختونخوا کے سیکرٹری برائے زراعت ڈاکٹر محمد اسرار نے بھی شرکت کی۔پی اے ٹی ٹی اے (PATTA) جیسے پروگراموں کے ذریعے، امریکہ اور پاکستان نے تقریبا 75 سالوں سے ان امور پر مل کر کام کیا ہے جو دونوں ممالک کے لیے اہم ہیں، جن میں توانائی، اقتصادی ترقی، امن اور شمولیت، تعلیم اور صحت قابل ذکر ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں