شرح سود میں بار بار اضافہ تجارت وصنعت کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا، ثاقب نسیم

مشیرخزانہ شوکت ترین بہتر معاشی مفاد میں شرح سودکم کرنے میں کردار ادا کریں، پائما رہنماؤں کی اپیل

جمعہ 3 دسمبر 2021 17:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2021ء) پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائما ) کے چیئرمین ثاقب نسیم،وائس چیئرمین سندھ بلوچستان ریجن محمد جنید تیلی نے بزنس کمیونٹی کے مطالبے کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں کمی نہ کرنے پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ حال ہی میں شرح سودمیں150بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے اور آنے والے دنوں میں شرح سود میں مزید اضافے کی خبریںگردش کررہی ہیں جس کے کورونا زدہ معیشت میں انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے باالخصوص تجارت وصنعت کی پیداواری لاگت میں نمایاںاضافے کے ساتھ ساتھ مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔

پائما رہنماؤں نے کہاکہ اقتصادی ماہرین کو معیشت کے مفاد میں تجاویز دینی چاہیے جس سے ملک میں کاروباری وصنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے اورخوشحالی آئے جبکہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ حکومت کی جانب سے کیے گئے بیشتراقدامات سے کاروباری وصنعتی لاگت میں اضافہ ہوا ہے اور تاجروصنعتکار برادری کے لیے کاروبار وصنعتیں چلانا انتہائی دشوار ہوتا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کورونا وبا سے پیدا سنگین معاشی صورتحال میں تاجر وصنعتکا ر برادری کو پہلے ہی سرمائے کی شدید قلت کا سامنا ہے اور وہ اپنی بقا قائم رکھنے کے لیے سخت جدوجہد کررہے ہیںان حالات میں اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں اضافہ کرنے سے شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا جو کسی صورت بھی ملکی معیشت کے حق میں نہیں۔ثاقب نسیم، جنید تیلی نے مشیر خزانہ شوکت ترین سے اپیل کی کہ تجارت وصنعتوں کوتباہ ہونے سے بچانے کے لیے فوری طور پر شرح سود میں مناسب کمی کی جائے تاکہ تاجروں کوسرمائے کی باآسانی رسائی ممکن ہوسکے اور وہ تمام تر مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنا کاروبار اور صنعتی پیداواری سرگرمیاں جاری رکھ سکیں بصورت دیگر ان کے لیے کاروباری وپیداواری سرگرمیاں رکاوٹ کاشکار ہوجائیں گی جس کے معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں