حکومت جلد ہی قومی آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی متعارف کر رہی ہے، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق

پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کیلئے کیئے گئے اقدامات ڈیجیٹل پالیسی کے عین مطابق ہیں، بلاک چین کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 4 دسمبر 2021 22:09

حکومت جلد ہی قومی آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی متعارف کر رہی ہے، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2021ء) وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ سائبر سیکیورٹی وزارت آئی ٹی کی ڈیجیٹل پالیسی 2021 کا پہلا اہم ستون ہے،پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی سائبر سیکیورٹی سے مطابقت رکھتی ہے۔ پاکستان کی پہلی سائبر سیکیورٹی پالیسی کی منظوری رواں سال وفاقی کابینہ نے دی ہے،جلد ہی قومی مصنوعی ذہانت کی پالیسی متعارف کرانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔

انھوں نے یہ بات ہفتے کو کراچی میں منعقدہ آئی آر نیکسٹ کے زیر اہتمام بلاک چین کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاک چین کانفرنس میں پاکستان کی یونیورسٹیوں کے پینلسٹ کے علاوہ یورپ، امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے پینلسٹ بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

پینلسٹس نے بلاک چین ٹیکنالوجی پر خیالات اور تجربات کا تبادلہ کیا۔معاشی ترقی میں آئی ٹی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے سید امین الحق نے کہا کہ لیڈر وہ ہوتا ہے جو قوموں کے مستقبل کے تقاضوں کا تصور کرتا ہو۔

وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن نے یہ تصور دیا اور وزارت آئی ٹی پاکستان کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے تاریخی اقدامات کی راہ پر گامزن ہے۔ وفاقی کابینہ کو پہلے ہی ٹیبلیٹ اور اینڈرائیڈ سیل فونز پر منتقل کر کے پیپر لیس بنا دیا گیا۔ جلد ہی ہم پارلیمنٹ کو بھی پیپر لیس کر دیں گے۔ ہم ٹیکنالوجی کے تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ کرنے کیلئے بیک وقت مختلف سمتوں میں کام کررہے ہیں ،اکیڈمی اور انڈسٹری کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ پاکستان میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو متعارف کرانے میں تعلیمی اداروں، آئی ٹی انڈسٹری اور وزارت آئی ٹی کے درمیان قریبی تعاون ضروری ہے۔

اسی طرح اکیڈمیا اور انڈسٹری کے درمیان فرق کو بھی کم کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے وزارت آئی ٹی کی جانب سے سہ فریقی معاہدے کے ذریعے صنعت اور اکیڈمی کے ساتھ کام کرنے اور ڈیٹا پروٹیکشن، سائبر سیکیورٹی اور باہمی تعاون کے طریقہ کار سے متعلق کمیٹی کی سفارشات کابینہ کے سامنے لانے کا عندیہ بھی دیا۔سید امین الحق نے کہاکہ وزارت آئی ٹی پاکستان کی 60 فیصد نوجوان آبادی کو تھری جی اور فور جی سروسز فراہم کرکے آئی ٹی کی مہارت سے آراستہ کرنے کے لیے پرعزم ہے خاص طور پر پاکستان کے دور دراز علاقوں میں جو شہری مراکز سے بہت دور ہیں۔

وہاں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کیلئے 3 درجن سے زائد منصوبے شروع کیئے گئے ہیں جن کی تکمیل آئندہ برس جون سے شروع ہوجائے گی۔چیئرمین آئی آر نیکسٹ ڈاکٹر خالد نے وفاقی وزیر سید امین الحق کا آئی ٹی کے شعبے میں تاریخی اقدامات کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کا اختتام آئی آر نیکسٹ ٹیم میں ایوارڈز کی تقسیم کے ساتھ ہوا۔آئی آر نیکسٹ ایک ایسی تنظیم ہے جو پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ بلاک چین ، انٹرنیٹ آف تھنگ اور مصنوعی ذہانت پر کام کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ بلاک چین معلومات کو ریکارڈ کرنے کا ایک ایسا پیچیدہ اور مؤثر نظام ہے جس سے سسٹم کو تبدیل کرنا، ہیک کرنا یا دھوکہ دینا مشکل یا ناممکن ہو جاتا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں