پاکستان عوامی تحریک کا سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف اے پی سی بلانے کا اعلان

پیر 6 دسمبر 2021 16:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2021ء) پاکستان عوامی تحریک کا 11دسمبر کو سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف اے پی سی بلانے کا اعلان۔ اے پی سی میں تمام سیاسی و سماجی جماعتوں، اہم شخصیات کو مدعو کرنے کا فیصلہ۔ صوبائی خودمختیاری کی اصل روح اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرنا تھا اور ہے، مگر بدقسمتی سے جمہوریت کا راگ الاپنے والے حکمرانوں نے خود تو اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختیاری حاصل کرلی لیکن خود اقتدار بلدیاتی اداروں اور نچلی سطح پر منتقل کرنے سے خائف ہیں۔

یہ ایک جاگیردارانہ سوچ اور بدترین آمیریت کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت سے متعلق اختیارات پر صوبائی حکومت کا قرضہ شہری عوام اور بلدیاتی اداروں کے خلاف گھناؤنی شازس ہے۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت کا موجودہ نام نہاد بلدیاتی نظام نہ صرف عوام دشمن ہے بلکہ اٹھارہویں ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک مرکزی ایگزیکٹو کونسل کے ممبر و جنرل سیکرٹری کراچی راؤ کامران محمود نے پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں صوبائی اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس کی صدارت قیصر اقبال قادری نے کی، جبکہ صوبائی قائدین و فورمز کے سربراہان نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا سندھ کے موجودہ بلدیاتی نظام کے خلاف نہ صر ف آواز بلند کی جائے گی بلکہ قانونی راستہ بھی اختیار کیا جائے گا۔ موجودہ بلدیاتی نظام کے خلاف ہم خیال سیاسی جماعتوں کو جمع کرکے جدوجہد کی جائے گی۔اجلاس میں سانحہ سیالکوٹ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کسی فرد کا حق نہیں کہ وہ جتھے بنا کر قانون کو اپنے ہاتھ میں لے اور خود جزا و سزا کا مالک بن جائے۔

سانحہ سیالکوٹ ملک کے وقار کے خلاف ساز ش ہے، ایسے عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے عوام کو ریلیف ملنے کے بجائے مہنگائی ، قرضے، بحران اور منی بجٹ سمیت خود کشیاں تحفے میں ملی ہیں۔ ان قائدین نے کراچی میں بیروزگار نوجوان کی خودکشی ، وکیل عرفان علی مہرکے قتل اور دیگر جرائم کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں