پی ٹی آئی کی جانب سے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ کی قیادت میں ٹھٹھہ، کوٹڑی، حیدرآباد سمیت دیگر شہروں میں احتجاج سندھ کی عوام پر زردار اور سردار کا نظام تھوپنے نہیں دیں گے ،بلاول زداری اور مراد علی شاہ صوبے کے لیے سیکیورٹی رسک ہیں،حلیم عادل شیخ

منگل 7 دسمبر 2021 23:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2021ء) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے، قائدِ حزبِ اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ کی قیادت میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جئہ پرکاش لوہانا سمیت دیگر رہنمائوں کے ہمراہ گھارو، ٹھٹھہ، کوٹڑی، حیدرآباد میں منعقد احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔

ٹھٹھہ میں پی ٹی آئی ٹھٹہ کے صدر ارسلان بروہی کی قیادت میں نئے بلدیاتی ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، کوٹڑی میں پی ٹی آئی سینٹرل ریجنل سندھ صدر پیر زماں شاہ جیلانی، ضلع جامشورو کے جنرل سیکریٹری پیر مرتضی شاہ کی قیادت میں احتجاجی ریلی کا و مظاہرہ کے انعقاد کیا گیا۔ حیدرآباد میں پی ٹی آئی ریجنل و ضلعی تنظیم کی جانب سے احتجاجی ریلی و پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا حیدرآباد کے رہنما خاوند بخش جئیجو، امین اللہ موسی خیل، عمران خان قریشی، کیو محمد حاکم، سیمی شیخ، لالا اویس، جمشید شیخ، آفتاب قریشی و دیگر کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے تمام احتجاجی مظاہروں میں شرکت کے کر نئی بلدیاتی ترمیمی بل 2021کے خلاف سخت احتجاج ریکارڈ کروایا۔ مختلف مقامات پرخطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا پیپلزپارٹی کی جانب سے کالا بلدیاتی قانون پاس کرنے کے خلاف تحریک انصاف عوام کے ساتھ کھڑی ہے سندھ کی عوام نے اس کالے قانون کو مسترد کردیا ہے سندھ پر زردار اور سردار کا نظام تھوپنے نہیں دیں گے سندھ کا باشعور عوام "ریاست زردار" کے خلاف جدوجہد کے لیے تیار ہے سندھ پر پی پی نے کالا قانون مسلط کیا ہے الیکشن ایک نمائندہ جیتے گا اور میمبر پی پی کا وڈیرہ بنے گا ایسا نظام سندھ کی عوام کو ہرگز قبول نہیں ہے سندھ کے نوجوانوں سے سیاسیت کا حق بھی چھینا جارہا ہے پیپلزپارٹی کے وڈیرے ان کے بیٹے بھتیجے بلدیاتی اداروں میں بھرے جائیں گے بلاول زرداری اور مراد علی شاہ اور اس صوبے کے لیے سیکیورٹی رسک بن چکے ہیں 14 سالوں میں سندھ کی عوام کو بنیادی سہولیات تک فراہم نہیں کی گئیں ہیں سندھ بھر میں اس دہرے نظام کے خلاف احتجاج کریں گے ہر شہر ہر گائوں میں جاکر عوام کو بتائیں گے کس طرح پیپلزپارٹی نے عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا ہیہم سندھ حکومت سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں مگر پہلے بل واپس لیں اور پہلے دن کی پوزیشن پر واپس آئے ہم سندھ کی عوام کے ساتھ وزیراعلی ہاس کا گھیرا بھی کریں گے سندھ کو لوٹنے والے اب بلدیاتی نمائندوں کے حقوق کھارہے ہیں سندھ کے بلدیاتی نظام کو ایک گھر کے ماتحت کرنا چاہتے ہیں شہری اور دیہی علاقوں کو فرق ہی ختم کیا جارہا ہے سندھ حکومت ہر طرح سے ناکام ہوچکی ہے کالے قانون سے بلدیاتی اداروں کے تمام اختیارات ختم کیے جارہے ہیں اس قانون کے بعد بلدیاتی نمائندے کے پاس صرف واش روم کا اختیات ہوگا سندھ کے ساتھ پیپلزپارٹی کی دشمنی قبول نہیں کریں گے سندھ کی عوام پی پی کے وزرا کے گھروں کا گھیرا کریں گے پیپلزپارٹی سندھ میں بلدیاتی نظام کے ذریعے زردارانہ سردارانہ نظام لاگو کرنا چاہتی ہے سندھ کی عوام کو غلام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تمام اختیارات سندھ حکومت اپنے پاس لے رہی ہے ایک وزیر اور سیکریٹری ہوگا ناظم چیئرمین سب ان کے ہونگے اس آمرانہ نظام کے خلاف تحریک شروع کردی گئی ہے کراچی میں آل پارٹیز اسٹیک ہولڈرز کانفرنس کررہے ہیں بل کے خلاف عدالتوں اور روڈوں پر بھی جائیں گے۔

حلیم عادل شیخ نے مزید کہا چوروں کی طرح اس بل کو چور دروازے سے لایا گیا اجلاس شروع ہوتے ہی بل پاس کرلیا گیا اجلاس کے دن وزرا کے چہرے ہی مشکوک تھے ہمیں بل پڑھنے کے لیے بھی نہیں دیا گیا زرداری کو ون ونڈو آپریشن چاہییایک وزیر لگادو جو سب اداروں کے پیسے ریکور کرے وزیراعظم کے لیے ایم این اے بننا ضروری ہے وزیراعلی کے لیے ایم پی اے بننا لازمی ہے لیکن میئر بننے کے لیے کچھ بننے کی ضرورت نہیں میئر اب ووٹ پر نہیں نوٹ پر بنے گا پییلزپارٹی اب ووٹ کے تقدس کو پامال کرے گی سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کے بیٹے نے ووٹ کی خرید و فروخت کی تھی۔

نئے بلدیاتی ایکٹ میں ٹیکس لینے کا اختیار لوکل گورنمنٹ سے ختم کردیا گیا تعلیم صحت کا اختیار بھی ختم کردیا ہر اختیار صرف صوبائی وزیر کے پاس رہے گا بلدیاتی نظام کو بلاول ہاس کا محتاج کیا جارہا ہے سندھ میں دوبارہ دہرا نظام نافذ کردیا گیا ہے یہ سندھ کی عوام کی جنگ ہے سندھ کی عوام کے ساتھ ہم لڑیں گے ہم سندھ کو جگانے نکلیں ہیں ان ڈاکوں کے خلاف نکلنا ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں