شیخ عبد الحمید رحمتی کا قتل،اہلحدیث جماعتوں کا جمعتہ المبارک کو ملک بھر میں ملک گیر یوم احتجاج منانے کا فیصلہ

قومتی سلامتی و سیکورٹی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ، حکومت تو پہلے ہی حق حکمرانی کھو چکی ہے اب سیکورٹی ادارے بھی ناکام ہو چکے ، اہلحدیث عوام اپنے علمائے اکرام کے تحفظ کے لئے سربہ کفن ہو کر میدان عمل میں نکل آئے،اہلحدیث جماعتیں

جمعرات 20 جنوری 2022 00:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2022ء) جمعیت اہلحدیث پاکستان کی دعوت پر اہم اہلحدیث جماعتوں و دینی رہنما اور اداروں کا ہنگامی اجلاس مرکز اہلحدیث میں چیف آرگنائزر مولانا محمد یوسف سلفی کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں تحریک دفاع صحابہؓ کے ڈاکٹر اعجاز فاروقی، مرکز جمعیت اہلحدیث العالمی کے مولانا جمیل اظہر ،جامعہ احسان الاسلامیہ کے مولانا احسن سلفی ،قر آن و سنہ موومنٹ کے چیئر مین مولانا اختر محمدی ، اہلحدیث یوتھ فورس کے ناظم حافظ محمد حنیف سلفی، تحریک ختم نبوت کے کنوینیئرمولانا معاویہ سلیم ، جمعیت طلباء اہلحدیث کے محمد جمیل یزدانی کے علاوہ دیگر رہنما ڈاکٹر رضوان خان ، زاہد سلفی، قاری عبد الرزاق ، حافظ ابو بکر صدیق و دیگر علمائے اہلحدیث و اساتذہ اکرام ، خطیب و امام حضرات اور اہلحدیث مساجد کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جمعیت اہلحدیث کے پی کے نائب امیر شیخ عبد الحمید رحمتی کے بے رحمانہ قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس گھنائونے عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار ملکی سلامتی و سیکور ٹی اداروں کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں سیکورٹی کے نام کی کوئی چیز نہیں عام عوام کے علاوہ علمائے اکرام اور ان کے ادارے بھی محفوظ نہیں ۔

اجلاس سے مولانا محمد یوسف سلفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہلحدیث علمائے اکرام کا قتل برداشت نہیں کیا جائے گا ہماری پر امن پالیسی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں ۔ مولانا احسن سلفی نے کہا کہ حکومت عوام اہلحدیث کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے ، ڈاکٹر اعجاز فاروقی نے کہا کہ ملکی خزانے کا کثیر حصہ سیکورٹی پر خرچ کیا جا رہا ہے لیکن نتائج نہ ہونے کے برابر ہیں۔

مولانا اختر محمدی نے کہا کہ پر امن علمائے اکرام کو نشانہ بنا کر ملکی امن سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے ۔ مولانا جمیل اظہر نے کہا کہ مخالفین علمائے اہلحدیث کی دعوت کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں ۔ اجلاس سے دیگر علمائے اکرام و رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے شیخ عبد الحمید رحمتی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جمعتہ المبارک 21جنوری 2022؁ء کو ملک بھر میں ملک گیر یوم احتجاج منانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت اہلحدیث مساجد و دیگر چوراہوں پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیںگے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں