- کالے بلدیاتی قانون کے بعد یوسیز میں تعصب کی بنیاد پر بندر بانٹ قبول نہیں،قاری عثمان

ًضلعی انتظامیہ یوسیوں کو چھیڑنے سے باز رہے ورنہ پورا ضلع جام کردیں گے،رہنما جے یو آئی

منگل 25 جنوری 2022 19:40

{کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2022ء) صوبائی حکومت کی ضلع کیماڑی کی یوسیز میں من مانی تقسیم مسترد کرتے ہیں۔ کالے بلدیاتی قانون کے بعد یوسیز میں تعصب کی بنیاد پر بندر بانٹ قبول نہیں۔ ضلع کیماڑی میں پانی، بجلی، گیس کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے۔ ضلع کیماڑی منشیات فروشی کا مرکز بن چکا ہے۔ سندھ حکومت نے ضلع کیماڑی کا انفراسٹرکچر تباہ کردیا ہے۔

جمعیت علماء اسلام بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ضلعی انتظامیہ یوسیوں کو چھیڑنے سے باز رہے ورنہ پورا ضلع جام کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنماء امیر ضلع کیماڑی قاری محمد عثمان نے جمعیت علماء اسلام ضلع کیماڑی کی مجلس عاملہ و شوری، تمام پی ایسز اور یوسیز کے امراء و نظمائے عمومی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس سے سیداکبر شاہ ہاشمی، مفتی فیض الحق، مولانا تاج محمد انور، قاضی فخر الحسن، مولانا سید عبدالسلام شاہ، مولانا محمد بلال، مولانا کفایت اللہ، حافظ محمد نعیم، قاضی امین الحق آزاد نے بھی خطاب کیا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے بلدیاتی نظام کے ذریعہ کراچی کو فتح کرنے پر توانائیاں صرف کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی، غربت، بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ، پانی کا مصنوعی بحران اور منشیات کا انتظامیہ کی سرپرستی میں پھیلاؤہے۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی جانب سے ضلع کیماڑی کی یوسیز میں خالص تعصبانہ چھیڑ چھاڑ اور من مانی تقسیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ کالے بلدیاتی قانون کی صورت میں عوام کے حقوق پر حملہ کسی صورت قبول نہیں۔

ضلع کیماڑی کی یوسیز میں صوبائی حکومت کی من مانی، انانیت کو ہرفورم پر چیلنج کرتے ہوئے مقابلہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں ضلع کیماڑی کے اکثریتی علاقوں میں سیوریج نظام کی تباہ حالیوں، سڑکوں کی ابتر صورتحال کا ذمہ دار صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو ٹہراتے ہوئے عزم کیا گیا کہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ عام آدمی کی آواز بن کر ہر میدان میں مقابلہ کریں گے۔

اجلاس نے پورے ضلع کیماڑی میں پانی کے شدید بحران اور واٹر مافیا کی ہٹ دھرمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پانی کے معاملے پر سیاست اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر عوام کو ان کا بنیادی ضروری حق دیا جائے۔ اجلاس میں ضلع کیماڑی میں منشیات فروشی کے دھندے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پولیس اور اداروں کی جانب سے منشیات فروشوں کی سرپرستی شرمناک اور اپنے حلف سے غداری ہے۔

نونہالان قوم کے مستقبل سے کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجلاس میں مطالبہ کیا کہ منشیات فروشوں اور ان کے سرغنوں کو فوری طور پرگرفتارکیا جائے، اس قبیح اور انسانیت کش دھندے جو قانونی جرم ہے کو بند کیا جائے بصورت دیگر عوامی ردعمل مجبوری ہوگی۔ اجلاس نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یوسیز پر اپنی اجارہ داری اور من مانی کوہرگز قبول نہیں کیا جائے گا لہٰذا ضلع کیماڑی کی یوسیز میں تبدیلی سے پہلے عوامی مفاد کو ترجیح دی جائے۔

ضلعی انتظامیہ سیاسی غلامی سے باہر نکلے اور عوام کی رائے اور ان کی مرضی کے خلاف تعصبانہ سرگرمیوں سے باز رہے بصورت دیگر پورا ضلع جام کردیں گے۔ اجلاس میں مولانا شیرین محمد، مولانا علی سید، قاری امین الدین ہزاروی، مولانا محمد طالوت،حاجی عزیرالرحمن دیشانی، مولانا گل رفیق، مولانا عبدالحفیظ لاشاری، مولانا عبدالرشید ارشد، حاجی عزیزالرحمن عزیز، قاری مظہرالدین کھوسو، مولانا سراج اختر، قاری محمد لغاری اور دیگر اراکین نے شرکت کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں