معہ این ای ڈی اور انجمن ترقی اٴْردو پاکستان کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط

جمعرات 27 جنوری 2022 22:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2022ء) جامعہ این ای ڈی اور انجمن ترقی اٴْردو پاکستان کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط جامعہ کے سینٹ ہال میں کیے گئے۔ معاہدے کے تحت جامعہ این ای ڈی کے شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ اور این سی ایل کے تحت آپٹیکل کریٹر ریکگنیشن (او سی آر) پر کام کیا جائے گا۔اس تیکنیک کے ذریعے امیج فائل کو اٴْردو ٹیکسٹ میں تبدیل کیا جاسکے گا۔

جس کے ذریعے صدیوں پرانی کتب کو بھی محفوظ کیا جاسکے گا۔استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے آپٹیکل کریٹر ریکگنیشن (او سی آر) کی اہمیت پر زٴْور دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ تیکنیک اٴْردو زبان کے لیے بھی مرتب ہوجائے تو یہ ہماری مادری زبان کی ترقی و ترویج کا ذریعہ ثابت ہوگی۔

(جاری ہے)

اٴْن کا کہنا تھا کہ ہم ڈیجیٹل دور میں داخل ہوچکے ہیں جب کہ دورِرواں میں ٹیکنالوجی روزانہ کی بنیاد پر ترقی کررہی ہے،ایسے میں او سی آر کے ذریعے اٴْردو زبان و ادب کوعصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ او سی آر کا مطمع نظر اٴْردو کی ڈیجیٹلائزیشن ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انگریزی سمیت دنیا بھر کی زبانوں سے تعلق رکھنے والے افراد و اذہان اس پلیٹ فارم سے مستفید ہوسکیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ درجہ بہ درجہ اس انقلابی اقدام کے توسط سے دیگر بڑی زبانوں کی طرح اٴْردو کو سٴْنا بھی جاسکے گاجو ناخواندہ افراد کے لیے بھی سودمند ہوگا۔

صدرانجمن ترقی اٴْردوواجد جواد کا کہنا تھا کہ جو زبانیں خود کو نئی ایجادات اور جدتوں سے ہم آہنگ نہیں کرتی ہیں،ا ن کی بقا کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔لہذا جن زبانوں نے اس طرح کی مشکلات پر قابو پالیا ہے ان کی تقلید کرتے ہوئے اٴْردو کو بھی ڈیجٹیلائز کرنا ہوگا۔اس ضمن میں کمپیوٹر کو اٴْردوخط ِ تحریر سے مکمل آشنا کرنے کے مصنوعی ذہانت کی تیکنک کو استعمال کرتے ہوئے اپنے پیچیدہ رسم الخط میں استعمال ہونے والے حروف کو دستیاب تیکنک او سی آر کے ذریعے ضبطِ تحریر کرنا اس مسئلے کا حل ہے۔

اس موقعے پر زبان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مہمان ِ خصوصی سیکریٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ معین صدیقی کا کہنا تھا کہ قومی زبان کا ٹیکنالوجی سے مربوط ہوجانے سے ہمارے طالب علموں کا علم حاصل کرنا آسان ہوجائے گا۔اس کاوش کے نتیجے میں جو علم دنیا بھر کی کتابوں میں ہے اس تک قاری کی دسترس آسان ہوجائے گی۔آج کے نوجوان کے لیے زبان کی رکاوٹ بہت اہم مسئلہ ہے۔

ٹیکنالوجی کی مدد سے اگر قومی زبانوں میں طالب علموں کو تمام علوم میسر ہوجائیں تو یہ ناصرف ادبی بلکہ قومی خدمت ہوگی۔ اس موقعے پرپرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، رجسٹرار سید غضنفر حسین، ڈین ای سی ای پروفیسر ڈاکٹر سعد احمد قاضی،ڈائریکٹر سروسزوصی الدین،ڈاکٹر ماجدہ کاظمی، ٹیکنیکل اسسٹنٹ ٹو دی وائس چانسلر دانش الرحمان خان،ڈپٹی رجسٹرار خالد مخدوم ہاشمی، انجمن ترقی اردو کے خازن سید عابد رضوی سمیت ایڈیٹر ریسرچ جزل ڈاکٹر ذوالقرنین احمد شاداب احسانی، ایڈیٹر قومی زبان یاسمین سلطانہ فاروقی نے شرکت کی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں