شمسی توانائی کا استعمال پاکستان کو توانائی کے بحران اور غیر ملکی قرضوں سے نجات دلا سکتا ہے،شیخ امتیاز حسین

وزیر اعظم بلا تاخیر شمسی توانائی کے استعمال کے فروغ کے لئے آسان شرائظ پر قرضوں، سولر پینلز پر ٹیکسوں کے خاتمے اور شمسی توانائی کا استعمال کرنے والے عوام کے لئے رعایات کا اعلان کریں،شمسی تونائی کے استعمال سے پاکستان موجودہ خوفناک معاشی صورتحال پر بخوبی قابو پا سکے گا،پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹی کلچر فورم وزیر اعظم کی بھرپور معاونت کے لئے تیار ہے،صدر ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم پاکستان.

پیر 16 مئی 2022 21:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2022ء) اعلی حکومتی ایوارڈ یافتہ پاکستان سے پھلوں کے معروف ایکسپورٹر پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے صدر شیخ امتیاز حسین نے ایک خط کے ذریعے وزیر اعظم پاکستان کی توجہ ملک میں توانائی کے بحران کی طرف متوجہ کرواتے ہوئے درخواست کی ہے کہ پاکستان لوڈ شیڈنگ، صنعتوں کے لئے وافر توانائی کی ضروریات اور عوام پر مالی دبا کے خاتمے کے لئے فوری طور پر شمسی توانائی کے منصوبوں کے لئے مراعات اور حکومتی حوصلہ افزائی کا اعلان کیا جائی.پاکستان کو توانائی کے دن بدنشدید ہوتے توانائی بحران سے نکالنے کا واحد اور سستا متبادل شمسی توانائی کا استعمال ہی.

(جاری ہے)

پاکستان میں شمسی توانائی کا استعمال صرف چار فیصد تک محدود ہے جسے بڑھا کر ہم نہ صرف زرمبادلہ بچا سکتے ہیں بکہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں خاطر خواہ کمی کر کے زرمبالہ کی بچت بھی کر سکتے ہیں. شیخ امتیاز حسین نے سول ایوی ایشن کی جانب سے ملک کے ائرپورٹس پر شمسی توانائی کے استعمال کے منصوبوں کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گرمی کے موسم میں 15 گھنٹوں سے زائد وقت سورج کی روشنی دستیاب ہوتی ہے جس کا مناسب استعمال کر کے پاکستان کو توانائی کے بحران اور غیر ملکی قرضوں سے نجات اور ماحولیاتی آلودگی سے نجات دلا سکتا ہی.

وزیر اعظم بلا تاخیر شمسی توانائی کے استعمال کے فروغ کے لئے آسان شرائظ پر قرضوں، سولر پینلز پر ٹیکسوں کے خاتمے اور شمسی توانائی کا استعمال کرنے والے عوام کے لئے رعایات کا اعلان کریں. شمسی تونائی کے استعمال سے پاکستان موجودہ خوفناک معاشی صورتحال پر بخوبی قابو پا سکے گی. پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹی کلچر فورم وزیر اعظم کی بھرپور معاونت کے لئے تیار ہی.

وزیر اعظم صاحب آئی ایم ایف کے شکنجے سے نکلنے کے لئے پاکستان کے تمام سرکاری اور غیر سرکاری،و نجی اداروں کو شمسی توانائی کے متناسب استعمال کے لئے مراعات کا اعلان کریں. ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے ہمارے لئے شمسی توانائی کی طرف جانا ناگزیر ہوچکا ہی؛ حکومت اس سلسلے میں سولر پینلز پر ٹیکسوں میں کمی کے ساتھ ساتھ صنعتکاروں، تاجروں، اور عوام کو آسان شرائط پر قرضے بھی مہیا کرے تاکہ جسقدر جلد ممکن ہو پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکال کر ملک کی معیشت، صنعت اور تجارتی سرگرمیوں کو ترقی یافتہ ممالک کے برابر لایا جا سکی.

شیخ امتیاز حسین نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کو مکمل تعاون اور معاونت کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت پر سب سے زیادہ دبا توانائی کی عدم یا کم دستیابی کی وجہ سے ہے جو قرضوں کی صورت میں دن بدن بڑھ رہا ہی. شمسی توانائی کے استعمال پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے فوری اقدامات، ٹیکسز کے خاتمے اور نئے منصوبوں کے لئے آسان شرائظ پر قرضوں کا اجرا وفاقی حکومت کو بہت سارے معاشی بحرانوں سے نجات دلا سکتا ہی. پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے تمام اراکین وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ اس قومی جہاد میں بھرپور ساتھ دینے کے لئے ہر وقت حاضر ہیں.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں