سندھ میں پانی کی شدید قلت ہے کاشتکار اپنی کاشت نہیں کرسکتا،عالمگیر خان

پانی کی پورے سندھ میں قلت ہے اور بڑے بڑے دعوے کرنے والے حکمران گہری نیند سورہے ہیں،پریس کلب پر مظاہرے سے خطاب

منگل 17 مئی 2022 16:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2022ء) سابق ایم این اے و بانی فکس اٹ عالمگیر خان نے کہا ہے کہ اس وقت سندھ میں پانی کی شدید قلت ہے کاشتکار اپنی کاشت نہیں کرسکتا کسان اور زمیندار اس مسئلے کی وجہ سے بہت پریشان ہیں 53 فیصد پانی کی پورے سندھ میں قلت ہے اور بڑے بڑے دعوے کرنے والے حکمران گہری نیند سورہے ہیں سندھ حکومت میں بیٹھے حکمرانوں کی جانب سے احتجاج کرنے کی باتیں کی جارہی تھی سندھ میں پانی کی قلت کے حوالے سے لیکن مسئلے پر کسی قسم کا کام نہیں کیا جارہاہے یہ سندھ کو تباہ کرنے کی ان کی سازش ہے۔

ان خیالات کا اظہارسابق ایم این اے و بانی فکس اٹ عالمگیر خان نے کراچی پریس کلب کے باہر پر امن احتجاج میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پچھلے تیس سالوں سے مختلف قسم کی تباہی کا شکار ہے اور پچھلے تیس سالوں سے سندھ میں سندھ حکومت کی جانب سے اور وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے تمام اضلاع کو شدید پریشانی کا سامنا ہے نہ کوئی ڈیم بنایا گیا نہ پانی کو جمع کرنے کے لیے کسی قسم کی حکمت عملی تیار کی گئی۔

(جاری ہے)

جو پانی آتا وہ دریا کے ذریعے سمندر میں چلے جاتا اس طرح سندھ میں پانی و بجلی کے ان بڑے بڑے مسائل سے ہمارا سندھ تباہ ہورہا ہے اس سے ہمارے سندھ کو فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ نے چھوٹے چھوٹے ڈیم کیوں نہیں بنائے جس سے زمینوں کی کاشتکاری بہتر طریقے سے ہوتی جس سے عوام ، کسان اور زمیندار کو پانی میسر ہوتا آپ کی جانب سے بیانات پہ بیانات دیئے جارہے ہیں کہاں ہیں وہ آپ کے دعوے کہاں ہے وہ احتجاج اس وقت کراچی کو ایڈیشنل سبسڈی پہ 700 میگا واٹ دیا گیا تھا کیوں روک دیا گیا آپ کے احتجاج نہ عوام کو کہیں نظر آتے ہیں نہ مجھے جبکہ آپ کراچی کے دعوے دار ہیں کہاں ہیں کیوں لڑائی نہیں لڑی جارہی ہے کیوں کراچی کے حقوق کے لیے آواز نہیں اٹھائی جارہی ہے۔

کراچی کے دعوے داروں نے کیوں کراچی کی بجلی کا سودا کیا۔سندھ حکومت کے دعوے اس 2022 ئ کے جدید دور میں بھی دھرے کے دھرے رہے اور عوام کو مشکلات میں ڈال دیا گیا عوام خود دیکھ لیں پرانی حکومتوں کی نااہلی کس قدر پورے سندھ کو تباہ کررہی ہے اور مزید تباہی جانب دھکیل رہی ہے سرکاری اسکولوں میں تعلیم کا معیار تباہ ہے انسانوں کی جگہ بھینسیں ، گدھے ،بھیڑ ،بکریاں اور دیگر جانور بندھے ہوئے ہوتے ہیں۔

آپ کو اس وقت کراچی کا مقدمہ لڑنا چاہئے آج کراچی میں بد ترین لوڈ شیڈنگ ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھی ایسی لوڈ شیڈنگ دن بھر میں گھنٹوں بجلی نہیں ہوتی اور اوپر سے پانی کی قلت ہے سندھ کی اس امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد ایک ماہ میں انہوں نے بحران پیدا کئے یہی ان کی ناکامی و نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے نا اہل ہیں کرپٹ تو یہ پہلے سے تھے اب دوبارہ اپنے آپ کو نا اہل ثابت کیا مزید بحران پیدا کرنے کے لیے یہ ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں اگر ایسے ہی چلتا رہا تو اس بجلی کے بحران سے کراچی شہر کی معیشت تباہ ہوجانے کے خدشات بڑھ جائیں گے۔

37ڈگری سینٹی گریڈ میں آپ لوگ اس شدید گرمی میں اپنے حقوق کے لیے گھروں سے باہر نکلے اورپر امن احتجاج میںاپنا حصہ ڈالا اب آپ کا دل مطمین ہوگا کہ آپ نے اپنی مدد آپ کے تحت آوازبلند کی جب ظلم ، زیادتی و جبر ہورہا تھا میں اور آپ تماشائی بنے نہیں کھڑے ہوئے ہم اور آپ نے مل کے جدو جہد کی اور آج ہم کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے کے لیے حاضر ہیں میں اس وقت تمام صحافیوں اور فکس اٹ کے تمام اراکین و رضارکاروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے وقت پر پہنچ کر ہمارا پر امن احتجاج ریکارڈ کروایاہماری پوری کوشش رہے گی کہ ہم اپنا احتجاج کرتے رہیں گے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے اور عوامی مسائل کو حل کروانے میں ہر ممکن اقدامات کرتے رہیں گے یہی ہمارا آئینی ، قانونی اور جمہوری حق ہے جس کو ہم لے کر رہیں گے۔

ہم انہیں سندھ کو تباہ کرنے اور مزید بحران پیدا کرنے سے ضرور روکیں گے میں اعلان کرتا ہوں انشاء اللہ بہت جلد ہم ان نااہل و امپورٹڈ حکومت کو فارغ کریں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں