آئی جی سندھ مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹادیا گیا

گریڈ 21کے افضل کامران فضل کو آئی جی سندھ کا اضافی چارج دے دیا گیا

بدھ 18 مئی 2022 23:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2022ء) صوبہ سندھ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد آئی جی سندھ مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ان کی جگہ گریڈ اکیس کے افضل کامران فضل کو آئی جی سندھ کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے، ریٹائرمنٹ تک کامران فضل آئی جی سندھ رہیں گے جبکہ مشتاق مہر کو اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات مشتاق مہر کو عہدے کا باعث بنے، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن بٹ اور غلام نبی میمن نئے آئی جی سندھ کی دوڑ میں شامل ہوگئے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل مشتاق مہر کو جولائی دو ہزار پندرہ میں ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کی جگہ کراچی پولیس کا چیف تعینات کیا گیا تھا، بعد ازاں جولائی دو ہزار سترہ میں ان کا تبادلہ ٹریفک پولیس کے سربراہ کے طور پر کیا گیا تھا لیکن حکومت سندھ نے ایک مہینے بعد انہیں دوبارہ کراچی پولیس کا سربراہ تعینات کردیا تھا۔

اگست دو ہزار اٹھارہ میں اس وقت کے آئی جی امجد جاوید سلیمی نے مشتاق مہر کا تبادلہ کیا تھا اور انہیں سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) سندھ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی، بعد ازاں ڈاکٹر امیر احمد شیخ کو مشتاق مہر کی جگہ کراچی پولیس کا سربراہ بنادیا گیا تھا جو اس وقت سندھ میں اے آئی جی فنانس، لاجسٹکس اینڈ ویلفیئر کے عہدے پر کام کر رہے تھے۔رواں سال فروری میں سندھ اور وفاق میں آئی جی کی تعیناتی کے حوالے سے مہینوں جاری رہنے والے تنازعے کے بعد انہیں کلیم امام کی جگہ آئی جی تعینات کیا گیا تھا۔ اس سے قبل مشتاق مہر پاکستان ریلوے پولیس میں انسپکٹر جنرل کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں