کراچی کی تباہ حالی ،گھمبیر بلدیاتی مسائل کے حل کیلئے جماعت اسلامی کی 29مئی کو مزار قائد سے حقوق کراچی کارواں کی رابطہ عوام مہم

m حافظ نعیم الرحمن کا ضلع کیماڑی کے علاقوں شیرشاہ، بلدیہ ٹاؤن عابد ہ آباد،فرنٹئیر کالونی ،میٹروول ، ہارون آبادکا دورہ ،عوام کاپرجوش نعروں سے استقبال ، پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں

اتوار 22 مئی 2022 20:00

٪ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2022ء) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی کی تباہ حالی ،گھمبیر بلدیاتی مسائل کے حل کے سلسلے میں 29مئی کو مزار قائد سے نکالے جانے والے حقوق کراچی کارواں کے حوالے سے رابطہ عوام مہم کے سلسلے میں ضلع کیماڑی کے علاقوں شیرشاہ، بلدیہ ٹاؤن عابد ہ آباد،فرنٹئیر کالونی ،میٹروول ، ہارون آبادکا دورہ کیا ،دورے کے دوران عوام سے ملاقاتیں کیں اور مختلف مقامات پر کارنرمیٹنگز سے خطاب بھی کیا۔

اس موقع پر عوام نے امیرجماعت اسلامی کراچی کا پرجوش نعروں سے استقبال کرتے ہوئے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔دورے میں امیرجماعت اسلامی ضلع کیماڑی مولانا فضل احد حنیف، سکریٹری ضلع ڈاکٹر نورالحق ،بلدیاتی امیدوار و یوسی 14 کے سابق چئیرمین نواز خان، یوسی 15 کے سابق وائس چئیرمین و بلدیاتی امید وار جلیل شمسی ،یوسی 4 کے سابق چئیرمین عبد الصمد خان، ناظم علاقہ پٹھان کالونی احسان محمدودیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی وہ بد قسمت شہر ہے جہاں انتخابات نزدیک آتے ہی تمام پارٹیاں برساتی مینڈکوں کی طرح نمودار ہوجاتی ہیں لیکن منتخب ہونے کے بعد ان کے نمائندے خلائی مخلوق بن جاتے ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف کراچی آئے لیکن وہ بھی گذشتہ حکمرانوں کی طرح زبانی اعلانات کرکے چلے گئے۔جماعت اسلامی کراچی کے مسائل کے حل کی جدوجہد کررہی ہے اور اس سلسلے میں 29مئیکو مزار قائد سے تاریخی حقوق کراچی کارواں نکالاجائے گا، عوام کارواں میں زیادہ سے زیادہ شریک ہوں اور جماعت اسلامی کی حق دو کراچی تحریک کا حصہ بنیں۔

کراچی اس وقت بدترین مسائل سے دوچار ہے، پانی اوربجلی کا شدید بحران ہے، واٹر بورڈ اور ٹینکر مافیا کی ملی بھگت نے کراچی کے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ شہر کے تمام بلدیاتی ادارے با اختیار مئیر کے ماتحت کیے جائیں، جماعت اسلامی نے سندھ اسمبلی کے باہر 29 دن تاریخی دھرنا دیا اور بااختیار شہری حکومت کے لیے طویل جدوجہد کی، ماضی میں واٹر بورڈ پر ایم کیو ایم کا قبضہ تھا لیکن اب شہر بدل رہا ہے اب کسی میں اتنی جرات نہیں ہوگی کہ کراچی کو دوبارہ یرغمال بناسکے،ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ماضی کی طرح آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھی جماعت اسلامی کے امیدواروں کو کامیاب کریں یہی نمائندے پھر سے انہی گلیوں میں آپ کے درمیان موجود رہیں گے اور مسائل حل کروائیں گے، سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے سوملین گیلن کاکے تھری منصوبہ مکمل کرکے کراچی کے عوام کو پانی دیا اور اس کے بعد کے فور منصوبہ پیش کیا لیکن ان کی مدت مکمل ہونے کے بعد آج 17 سال گزرگئے ابھی تک یہ منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا ، اس عرصے میں وفاق میں مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی کی حکومت رہی اور ایم کیو ایم ہر حکومت میں شامل رہی لیکن کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا،کراچی کے عوام نے پی ٹی آئی کو جھولی بھر بھر کے مینڈیٹ دیا لیکن انہوں نے بھی سوائے اعلانات اوردعوؤںکے کراچی کے عوام کو کچھ نہیں دیا، پی ٹی آئی کے سربراہ اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے عوام کو 65 کروڑ گیلن پانی فراہم کرنے کا وعدہ کیا جوبعد میں 26 کروڑ گیلن کا منصوبہ کردیا گیا اس کے بعد 26 کروڑ گیلن پانی بھی شہر کو نہیں دیا جارہاہے ۔

جماعت اسلامی عوام کے حق کی جدوجہد کررہی ہے ۔شہر کراچی کو اب ان چوروں اور لٹیروں کے حوالے نہیں کیا جاسکتا، اب کراچی کے عوام اپنے بچوں کا مستقبل مزید داو پر نہیں لگاسکتے، آج شہر کراچی کو جماعت اسلامی کی امانت دار قیادت کی ضرورت ہے۔مولانا فضل احد حنیف نے کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی میں حق دو کراچی تحریک کا آغاز کیا تو جماعت اسلامی نے نادرا کے ستائے ہوئے عوام کے شناختی کارڈ بنوائے، آج بھی حافظ نعیم الرحمن اور جماعت اسلامی کے نمائندے عوام کے درمیان موجود ہیں۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں