مون سون کی آمد سے قبل تمام چھوٹے بڑے برساتی نالوں کی صفائی کو یقینی بنایا جائے، ایڈمنسٹریٹر کراچی

جمعہ 27 مئی 2022 23:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2022ء) ایڈمنسٹریٹر کراچی،مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کہا ہے کہ مون سون کی آمد سے قبل تمام چھوٹے بڑے برساتی نالوں کی صفائی کو یقینی بنایا جائے اور برساتی پانی کی بروقت نکاسی کے انتظامات مکمل کئے جائیں، پلاسٹک کی تھیلیوں کے استعمال پر 15 جون سے مکمل پابندی عائد ہوگی، کسی بھی میٹریل سے تیار کردہ پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال ممنوع ہوگا، کراچی کی تمام شاہراہوں پر واقع عمارتوں کے بیرونی حصوں کو رنگ و روغن کرکے دلکش بنایا جائے، وال چاکنگ کو روکا جائے اور فلائی اوورز کے نیچے کی دیواروں سے اشتہارات کو فوری ہٹایا جائے اور تجاوزات کو صاف کیا جائے، کیبل وائرز کو انڈر گرانڈ کیا جائے۔

جمعہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے ایم سی ہیڈ آفس میں ایک اعلی سطحی اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں میونسپل کمشنر سید افضل زیدی، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ایڈمنسٹریٹرز، میونسپل کمشنرز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ مون سون کی برسات سے نمٹنے کے لئے علاقوں کی حدود و قیود سے آزاد ہو کر کام کیا جائے کیونکہ عوام کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ کون سا علاقہ کس ادارے سے زیر انتظام ہے، انہیں کام چاہئے ہوتا ہے اور بلدیاتی اداروں کا کام بنیادی کام ہی شہریوں کو سہولت پہنچا نا ہے۔

انہو ں نے کہا کہ کے ایم سی نے برساتی نالوں کی صفائی کاکام شروع کردیا ہے، ایسے چاکنگ پوائٹس جہاں برساتی پانی جمع ہوتا ہے انہیں کلیئر کرلیا جائے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ 15 جون سے کراچی میں پلاسٹک کی تھیلیوں کے استعمال پر مکمل پابندی عائد ہوگی کسی بھی گرام اور کسی میٹریل سے تیار کردہ پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال مکمل طور پر ممنوع ہوگا، 15جون کے بعد پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والے مینوفیکچرز اور دوکانداروں پر جرمانے عائد کئے جائیں گے۔

انہو ں نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ایڈمنسٹریٹرز کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں مین شاہراہوں پر واقع عمارتوں کے بیرونی حصوں کو ا ن کے مالکان کے ذریعہ رنگ و روغن کرائیں تاکہ وہ خوبصورت اور دلکش نظر آئیں اور کراچی کا ایک سافٹ امیج نظر آئے۔ انہو ں نے کہا کہ کراچی میں بے انتہا وال چاکنگ ہے جنہیں فوری طور پر ختم کیا جائے اور افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے جو وال چاکنگ کرکے شہر کا حلیہ بگاڑتے ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ مختلف شاہراہوں پر جو تاروں کے گچھے نظر آتے ہیں انہیں انڈر گرائونڈ کرنے کے اقدامات کئے جائیں اور ان اداروں کو فوری طور پر نوٹس جاری کریں کہ وہ ان کیبلز اور وائرز کو ہٹائیں بصورت دیگر بلدیاتی ادارے کارروائی کرکے انہیں شاہراہوں سے ہٹا دیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے سڑکیں اور فٹ پاتھ تعمیر کردی ہیں لیکن ان پر واقع عمارتوں کے بیرونی حصے خراب ہونے کی وجہ سے اور کیبلز اور وائرز کے باعث شاہراہوں کی خوبصورتی متاثر ہے۔ایڈمنسٹریٹرکراچی نے کہا کہ تمام ادارے مل کر کراچی کی بہتری، ترقی اور خوبصورتی کے لئے کام کریں تاکہ کراچی ایک خوبصورت شہر نظر آئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں