محکمہ صحت سندھ کی بڑے ہسپتالوں میں کرونا وارڈز کو مکمل فعال رکھنے کی ہدایت

فی الحال ایسی صورتحال نہیں کہ کوئی لاک ڈائون تجویز کیا جائے،وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو

بدھ 29 جون 2022 23:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2022ء) محکمہ صحت سندھ نے صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں کرونا وارڈز کو مکمل فعال رکھنے کی ہدایت کردی تاہم وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ فی الحال ایسی صورتحال نہیں کہ کوئی لاک ڈائون تجویز کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق وزیر صحت و بہبود آبادی سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت کرونا صورتحال پر اجلاس ہوا ۔

اس موقع پر پی ڈی ای پی آئی سندھ ڈاکٹر ارشاد میمن، فوکل پرسن آن کووڈ سندھ ڈاکٹر سہیل شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں موجودہ کرونا صورتحال اور ویکسینیشن کے سلسلے میں بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 248 کرونا مثت کیسز سامنے آئے ۔24 گھنٹوں میں 4582 ٹیسٹ کئے گئے، مثبت کیسز کہ شرح 5.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں 2947 کرونا کے ایکٹو کیسز ہیں۔ایکٹو کیسز میں سے 2908 افراد ہوم آئسولیشن میں ہیں جکبہ 39 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے باعث اموات کی تعداد ایک ریکارڈ کی گئی۔24 گھنٹوں میں کرونا متاثرہ 9 افراد کو ہسپتال میں داخل کیا گیا۔کراچی میں کرونا مثبت کیسز کی شرح 9.21 فیصد، حیدرآباد میں 0.16 فیصد جبکہ سندھ کے باقی اضلاع میں شرح 0.68 فیصد رہی۔

سندھ میں 12 سال سے زائد عمر کی ٹارگیٹڈ 3427 ملین آبادی کو کرونا کے دونو ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔مجموعی طور پر سندھ میں 3466 ملین آبادی کو کرونا ویکسین کے دونوں ڈوزز لگائے گئے ہیں۔سندھ میں 2 ڈوزز لگوانے والوں کی مجموعی شرح 101 فیصد ہے۔اب تک سندھ میں 10 ملین افراد بوسٹر ڈوز لگوا چکے ہیں۔سندھ میں گھر گھر کرونا ویکسین کے 3 مرحلے مکمل کئے گئے ہیں۔

گھر گھر ویکسینیشن کے دوران بوسٹر ڈوز بھی لگایا جا رہا ہے۔صوبے بھر میں کرونا کے لیے 571 وینٹیلیٹرز کی سہولت موجود ہے۔صوبائی وزیر صحت سندھ نے ہدایت کی کہ سندھ کے بڑے ہسپتالوں میں قائم کرونا وارڈز کو ہر صورت فعال رکھا جائے۔جناح، سول، ڈاؤ، لمس اور دیگر ہسپتالوں میں قائم کرونا واڈر میں وینٹیلیٹرز اور آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر صحت سندھ نے کہا کہ سندھ انفیکشس ڈزیز ہسپتال نیپا کی میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکل سروسز کو یقینی بنایا جائے اورموجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کرونا ٹیسٹ کی شرح کو بڑھایا جائے،انہوں نے مثبت کیسز کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال ایسی صورتحال نہیں کہ کوئی لاک ڈائون تجویز کیا جائے، شہری کرونا ایس او پیز پر عمل کرتے رہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ویکسین کے دونو ڈوزز لگوانے کی صورت میں بوسٹر ڈوز بھی لگوائیں اور ماسک پہنیں۔ وزیر صحت نے ہدایات دیں ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننے کو یقینی بنایا جائے، اس سلسلے میں لوگوں میں آگاہی پھلائی جائے۔انہوں نے کہا کہ کرونا سے صحتیاب ہونے کی باوجود بہت سے صحت کے مسائل کا خدشہ رہتا ہے۔موذی امراض میں مبتلا افراد میں کرونا وائس سے پیچیدگیاں رپورٹ کی گئی ہیں۔وائرس کی جینومک پروفائلنگ کے لیے بھی نتائج حاصل کئے جائیں تا کہ وئرس کے اثرات کو سمجھا جا سکے۔ وزیر صحت سندھ نے کہا کہ جو لوگ بوسٹر کے لیے اہل ہوچکے ہیں ان کو بذریعہ فون کال آگاہ کیا جائے جو افراد ویکسینیشن سینٹر تک نہیں پہنچ سکتے ان کو گھر تک ویکسین کی سہولت مہیا کی جائی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں