پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت چار سو افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی

جمعرات 18 اگست 2022 21:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2022ء) پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت چار سو افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کے معاملے پر نیب کی 100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز کی بھرتیوں سے متعلق تحقیقات میں تیزی آگئی۔

پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت چار سو افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی۔نیب نے چیف سیکریٹری سندھ اورسیکریٹری بلدیات سے بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ مانگ لیا ہے۔نیب نے بھرتیوں کے طریقہ کار،خالی اسامیوں کی تعداد،افسران کی تعلیمی قابلیت ،ڈومیسائل سمیت تمام تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ پبلک سروس کمیشن کاامتحان پاس کیے بغیربھرتی افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں ، سیاسی اثر رسوخ اور مبینہ سفارشوں پر اعلی گریڈز میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کی۔ذرائع کے مطابق بلدیاتی اداروں میں 2013 میں خلاف ضابطہ بھرتی افسران کو صرف چند سالوں میں اعلی عہدوں پر تعینات کیا گیا۔پبلک سروس کمیشن امتحان کیبغیر بھرتی 400سے زائد افسران میں101 انجینئرز بھی شامل ہیں ، جن میں 66 سول اور 35 الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئر ہیں۔نیب ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل رواں سال فروری اور مئی میں بھی سیکریٹری بلدیات سے بھرتیوں کا مکمل ریکارڈ طلب کیا گیا تھا جو فراہم نہیں کیا گیا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں