[آغا خان یونیورسٹی کی ماہر امراض اطفال ڈاکٹر فائزہ جہاں نے امریکن سوسائٹی آف ٹراپیکل میڈیسن اینڈ ہائیجین کا ایوارڈ حاصل کیا

جمعرات 5 دسمبر 2024 20:50

ئ کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2024ء)آغا خان یونیورسٹی کی چیئر آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ ڈاکٹر فائزہ جہاں کو امریکی سوسائٹی آف ٹراپیکل میڈیسن اینڈ ہائجین نے غذائیت کی کمی کا شکار ماؤں، بچوں اور متعدی امراض کے لیے تحقیق، وکالت اور خدمات کے لیے ایک ممتاز بین الاقوامی فیلو کے طور پر منتخب کیا ہے۔یہ ایوارڈ نیو اورلینز میں سوسائٹی کے سالانہ اجلاس میں منعقدہ ایک تقریب میں دیا گیا جس میں ASTMH کی صدر ڈاکٹر لینی گولائٹلی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر جیمی بے نیشی بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر فائزہ جہاں کے اہم کارناموں میں سے ایک کراچی میں پیری اربن کلینک کے ذریعے استعمال کے لیے تیار اضافی خوراک کا استعمال کرنا تھا جس سے غذائی قلت کے خطرے سے دوچار 10ہزار سے زائد خواتین اور بچوں نے استفادہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے روٹری انٹرنیشنل اور ٹرسٹ فار مینیوٹریشن اینڈ اسٹنٹڈ گروتھ کے ساتھ مل کر ایسے اقدامات اٹھائے جن کا مقصد بچوں اور حاملہ خواتین میں غذائی قلت کی جلد تشخیص اور اس کا علاج کرنا تھا اور اس کی بدولت وہ پال ہیرس فیلو کے طور پر اپنی پہچان بنانے میں بھی کامیاب رہیں۔

MUMTA کے ٹرائل کے موقع پر ڈاکٹر فائزہ نے ایک ٹیم کی قیادت کی جس نے حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین میں مائیکرو نیوٹرینٹس کے ساتھ متوازن توانائی پروٹین سپلیمنٹ کے نوزائیدہ بچوں پر مرتب ہونے والے اثرات کا مطالعہ کیا۔ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی طرف سے فراہم کی جانے والی مالی اعانت اس بات کا جائزہ لینے ﷺکے سلسلے میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ کس طرح ٹارگیٹڈ زچگی کی غذائیت دماغی صحت کے معاملے میں ابتدائی مدد کر سکتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور دیگر اداروں کے تعاون سے جنوبی ایشیا اور سب صحارا افریقہ میں قائم کیا گیا الائنس فار میٹرنل اینڈ نیو بورن ہیلتھ امپروومنٹ (AMANHI) بائیو بینک کے شعبے میں ان کا کام قابل ستائش ہے جہاں یہ ملک میں حمل اور نوزائیدہ بچوں کے حوالے سے کام کرنے والا آبادی کی سطح کا پہلا بائیوبینک ہے جو منفی حمل اور پیدائش کے نتائج کی حیاتیات میں دریافت کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر فائزہ نے بچوں کے لیے نمونیا کے علاج کے رہنما اصولوں اور اینٹی بائیوٹک کے غیرضروری استعمال میں کمی اور اینٹی بائیوٹک مزاحمت کو روکنے کے لیے زیادہ موثر تشخیص اور علاج کے پروٹوکول کی تشکیل پر کام کیا ہے۔ انہوں نے ویکسین ایکویٹی، بچوں کی صحت کے حوالے سے اقدامات اور متعدی امراض جیسے موضوعات پر 100 سے زیادہ مقالے شائع کیے ہیں۔ڈاکٹر فائزہ دوسری پاکستانی ہونے کے ساتھ ساتھ آغا خان یونیورسٹیکی بھی دوسری فیکلٹی ہیں جنہیں یہ ایوارڈ ملا ہے۔ اس سے قبل ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ نے 2018 میں یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں