معذور افراد کے کوٹے پر عملدرآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کی کاروائی کی سماعت ،چیف سیکرٹری سندھ طلب

جمعہ 19 اکتوبر 2018 18:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) جسٹس ہیلپ لائن کے سرپرست اعلیٰ آتم پرکی جانب سے معذور افراد کی5فیصد کوٹے پر عملدرآمد نہ کرنے پر چیف سیکریٹری سندھ کے خلاف توہین عدالت کی سندھ ہائی کورٹ میں دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس عدنان الکریم میمن کے روبرو ہوئی ۔جسٹس ہیلپ لائن کے صدر ایڈوکیٹ ندیم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ معذور افراد کی5فیصد کوٹے پر عملدرآمد نہ کرکے عدالتی احکامات کو پامال کیا گیا ہے ۔

لٰہذا چیف سیکریٹری کو پابند کیا جائے کہ وہ میرٹ پر معذور افراد کو 5فیصد کوٹے پر ملازمتیں فراہم کریں ۔معزز جسٹس نے آبزوروشین دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت سندھ ان معذور کو کوٹہ دینے میں سنجیدہ نہیں ہے کیوں نہ سیکریٹری سندھ کو طلب کرکے ان سے فائنل جواب لیا جائے ۔

(جاری ہے)

معذورافراد نے عدالت کو بتایا کہ ہم تین برس سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن ہمیں درخواستیں دینے کے باوجود ملازمت فراہم نہیں کی جارہی جبکہ ہمارے کوٹے پر ہٹے کھٹے افراد کو بھرتی کرلیا گیا ہے ۔

عدالت نے یکم نومبر کو چیف سیکریٹری سندھ کو طلب کرتے ہوئے سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی ۔دریں اثناء معذورخواتین نے چیف سیکریٹری سندھ کے دفتر پر دھرنا دیتے ہوئے اپنے میڈلز کو جلانے کا اعلان کیا ۔جیسے ہی معذور کھلاڑیوں نے میڈلز زمین پر پھینکر جلانے کی کوشش کی اس اثناء میں جسٹس ہیلپ لائن کے صدر ندیم شیخ ایڈوکیٹ کو اطلاع ملنے پر وہاں پہنچ گئے اور انہوں نے میڈلز اٹھاکر کھلاڑیوں کے حوالے کردیئے اور ایڈیشنل سیکریٹری سروسز نور محمد سموں سے معذور خواتین کے وفد کی ملاقات کرواکر انہیں 5فیصد کوٹے پر عملدرآمد کروانے کی یقین دہانی کرواکر دھرنا ختم کروادیا ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں