15ویں ٹی سی ایف گالف ٹورنامنٹ میں گالفرز تعلیم کے لیے میدان میں آگئے

پیر 18 فروری 2019 21:40

15ویں ٹی سی ایف گالف ٹورنامنٹ میں گالفرز تعلیم کے لیے میدان میں آگئے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) دی سٹیزنز فاونڈیشن کے تحت پندرہواںیک روزہ گالف ٹورنامنٹ کامیاب انداز سے اپنے اختتام کو پہنچا، جس میں شائقین گالف سمیت سی لیول کے ایگزیکٹوز اور دیگر مہمانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت ، ٹورنامنٹ کا انعقادکراچی گالف کلب میں کیا گیا، جس کا مقصد ٹی سی ایف اسکولوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنا تھا تاکہ ان اسکولوں میں زیر تعلیم نادار بچوں کو معیاری تعلیم میں معاونت فراہم کی جاسکے۔

اس سال منعقد ہونے والے گالف ٹورنامنٹ کا فارمیٹ پہلے سے بالکل مختلف رکھا گیا تھا، جس میں گالف کا شوق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد میچ کا حصہ رہی، جبکہ تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈر کراچی ایڈمرل آصف خالق تھے، جبکہ ٹورنامنٹ میں سو سے زائد گالفرز نے حصہ لیکر ٹی سی ایف کے مشن تعلیم یافتہ پاکستان میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

AEPAM اور وزارت تعلیم کینئے اعداد و شمارکے مطابق 22اعشاریہ 84ملین بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں، جبکہ یونیسکو کی ایک رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں نائیجیریا کیبعد پاکستان دوسرے نمبر کا بڑا ملک ہے جہاں اتنی بڑی تعداد میں بچے اسکولوں سے باہر ہیں، جو کہ بالغان کیلیے کسی طور بہتر نہیں ہے، جبکہ پاکستان ہی دنیا میں وہ ملک ہے جہاں اتنی بڑی تعداد میں غیر تعلیم یافتہ بالغان موجود ہیں۔

ان سب سے بالاتر ہمارے یہاں تعلیم میں صنفی عدم مساوات کے مسائل موجود ہیں، پانچ اعشاریہ صفر چھ ملین بچے ایسے ہی جو ابتدائی تعلیم کے لیے اسکول نہیں جاتے جس میں لڑکیوں کی تعداد 60فیصد ہے۔ملک میں (الف اعلان) کے تحت جمع ہونیوالے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ایک لڑکی کے مقابلے میں لڑکے کے پرائمری اسکول جانے کے چانسز15فیصد زیادہ ہیں۔

ٓاس موقع پر بات کرتے ہوئے مشتاق چھاپڑا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تعلیم کا فقدان ایک ٹائم بم کی شکل اختیار کرگیا ہے، وقت کا تقاضہ ہے کہ اسے اب سب سے زیادہ اہمیت دی جائے، ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم میں سے ہر ایک اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے بچوں کو تعلیم میں مدد فراہم کرے تو یقین جانیے کہ پاکستا ن میں کوئی بچہ غیر تعلیم یافتہ نہیں رہے گا۔

مشتاق چھاپڑا نے بتایا کہ ٹی سی ایف اس گالف ٹورنامنٹ کاگزشتہ پندرہ سالوں سے انعقاد کروارہی ہے، جس میں گالفرز تعلیم کے فروغ کے لیے اپنی معاونت فراہم کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے گالف ٹورنامنٹ کی کامیابی کو ممکن بنانے میں نہ صرف معزز گالفرز کی کاوشیں شامل ہیں بلکہ کراچی گالف کلب کی ٹیم اور کارپوریٹ سیکٹر کا بھی بھرپور تعاون حاصل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیم ایک طویل دورانیے پر مشتمل سرمایہ کاری ہے، یہ لوگوں کو مثبت تبدیلی کامضبوط ایجنٹ بناتی ہے۔اگرشہری اس جہالت اور ناامیدی کی لہر کو روکنا چاہتے ہیں تو ہمارا سب سے اہم فریضہ یہ ہونا چاہیے کے بچوں کو تعلیم یافتہ بنائیں تاکہ وہ آگے چل کر معاشرے میں مثبت تبدیلی کے ایجنٹ بن کر سامنے آئیں، آج دودہائیوں کے تجربات کے بعددی سٹیزنز فاونڈیشن پندرہ سو اسکولزیونٹس کی دیکھ بھال کررہاہے، جبکہ ٹی سی ایف کا عزم ہے کہ وہ2030تک اس مثبت تبدیلی کے دوملین ایجنٹ تخلیق کرنے کا خواہاں ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں